قازقستان میں گر کر تباہ ہونیوالے آزر بائیجان ایئرلائن کے طیارے کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ طیارہ ممکنہ طور پر روسی میزائل حملے کا نشانہ بنا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق آذربائیجان ایئرلائن کا طیارہ دارالحکومت باکو سے روس کے شہر گروزنی جارہا تھا کہ قازقستان کے قریب گر کر تباہ ہوگیا، اس حادثے میں طیارے میں سوار 67 مسافروں بشمول عملے کے ارکان میں سے 38 جاں بحق ہوگئے تھے۔
عالمی میڈیا کے مطابق اس حادثے کی انکوائری جاری ہے تاہم عسکری اور ایوی ایشن کے ماہرین کے حوالے سے غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں شائع شدہ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امکان ہے مسافر طیارہ ’ حادثاتی ’ طور پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے روسی میزائل کا نشانہ بنا۔
’ ایکس’ پرعسکری تنازعوں کو کور کرنے والی ویب سائٹ کے اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں طیارے کی دُم میں کئی بڑے سوراخ نظر آرہے ہیں۔
ایک روسی ملٹری بلاگر نے اے ایف پی کو بتایا کہ طیارے کا ملبہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا اینٹی ایئرکرافٹ میزائل سسٹم سے تباہ ہونےو الے طیارے کا ہوتا ہے۔
دوسری جانب حادثے میں بچ جانے والے مسافروں کا دعویٰ ہے کہ گروزنی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے کی درخواست کرنے کے بعد ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی تھی۔
گزشتہ روز آذر بائیجان کا مسافر طیارہ قازقستان ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 38 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے ہیں۔
طیارے میں عملے سمیت 67 افراد موجود تھے، مسافروں کا تعلق آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان اور روس سے ہے، طیارہ باکو سے گروزنی چیچنیا جارہا تھا۔
دوسری جانب روس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ حادثہ پرندوں کے ٹکرانے کی وجہ سے ہوا۔ تاہم، ہوابازی کے ماہرین نے واقعات کے اس ورژن کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے کیونکہ حادثے کی ویڈیو فوٹیج میں انجن کے مسائل کے بجائے ہائیڈرولک فیل ہونے سے مطابقت رکھنے والے مسائل کو دکھایا گیا ہے جو عام طور پر پرندوں کے ٹکرانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔