متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں بے مثال کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جہاں مجموعی طور پر 45,474 پراپرٹی سودے طے پائے جن کی مجموعی مالیت 142.7 ارب درہم (تقریباً 38 ارب امریکی ڈالر) رہی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پراپرٹی کی تعداد میں 22 فیصد اور ان کی مالیت میں 30 فیصد اضافہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ریکارڈ کیا گیا۔ خاص طور پر تیار شدہ پراپرٹی جیسے فلیٹس، گھروں اور عمارتوں کے سودوں میں زبردست تیزی آئی، جہاں 20,034 سودے 87.5 ارب درہم میں مکمل ہوئے—یہ شرح پچھلے دو سال کے مقابلے میں بالترتیب 21 اور 34 فیصد زیادہ ہے۔
زیر تعمیر (آف پلان) پراپرٹیز کی بھی بھرپور خریداری دیکھنے میں آئی، جن کا مارکیٹ شیئر 56 فیصد رہا۔ اس کی مالیت 55.2 ارب درہم تک پہنچ گئی جو پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 24 فیصد اضافہ ہے۔
ماہرین کے مطابق رہائشی کرایوں میں اضافے نے صارفین کو جائیداد کی خریداری کی جانب مائل کیا ہے، جبکہ ابوظبی میں بھی تیار شدہ جائیدادوں کی فروخت میں 9 فیصد اور مالیت میں 75 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو 9.6 ارب درہم تک جا پہنچی۔