خیبرپختونخوا سمیت آج ملک میں 74 واں جشن آزادی قومی و ملی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ آج دن کا آغاز ملک بھر کی مساجد میں نماز فجر کے بعد ملکی ترقی، یکجہتی، امن اور خوشحالی کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کی طویل جدوجہد کی کامیابی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا۔ دن کے آغاز پر وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور سائرن بھی بجائے گئے جس کے بعد فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے نعروں سےگونج اُٹھی۔
کراچی میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر پاکستان نیول اکیڈمی کے کیڈٹس نے اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی کموڈور مشتاق احمد تقریب کے مہمان خصوصی تھے، انہوں نے گارڈز کا معائنہ بھی کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ عمران اسماعیل بھی مزار قائد پہنچے جہاں دونوں نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر رکھی اور ملک کے لیے دعا کی۔
لاہور میں حکیم الامت علامہ محمد اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں جنرل آفیسر کمانڈنگ لاہور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، پاک فوج کے چوق و چوبند دستے نے پنجاب رینجرز سے گارڈز کے فرائض سنبھالے۔ یوم آزادی شایان شان انداز سے منانے کے لیے ملک بھر میں تقریبات سجائی جا رہی ہیں۔
یوم آزادی پر گلی گلی، ہر محلے، چھوٹی بڑی شاہراہوں کو خوبصورتی سے سجایا گیا ہے۔ جہاں نظر دوڑائیں سبز ہلالی پرچموں کی بہار ہے، مکانات، نجی اور سرکاری عمارتیں خوبصورتی برقی قمقموں اور جھنڈیوں سے سجائی گئی ہیں۔
تحریک آزادی میں اپنی جانوں کی قربانیاں دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریبات سجائی جارہی ہیں اور پروگرامز کا اہتمام کیا گیا ہے، اظہار یک جہتی کے لیے ریلیاں بھی نکالی جارہی ہیں۔
آج ملک بچے، بوڑھے ، نوجوان، خواتین سب ہی نے پاکستان کا جشن آزادی یادگار بنانے کا عزم کررکھا ہے اور ایک دوسرے کو یوم آزادی کی مبارک باد بھی پیش کر رہے ہیں جس کا جوش و جذبہ دیدنی ہے۔