لاہور۔سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری نے متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی وجہ بتا دی۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی معیشت ڈاؤن ہو رہی تھی اس لیے اسرائیل کو تسلیم کر لیا اور ذاتی مفاد میں معاہدہ کیا۔انہوں نے مزید کہا سعودی عرب کے لیے اسرائیل کو تسلیم کرنا آسان نہیں ہو گا۔
خورشید قصور نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان پر حیران ہوا۔جبکہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور چین نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، ان سے تعلقات کبھی متاثر نہیں ہوں گے، اسرائیل سے ہمدردی رکھنے والے کو پاکستان کے عوام نہیں چھوڑیں گے۔
مسلمان اور پاکستان اسرائیل کو اپنا دشمن نمبر ایک سمجھتے ہیں، فلسطین کی آزادی اور مسجد اقصیٰ کا مسئلہ حل ہونے تک اسرائیل مسلمانوں کا دشمن نمبر ایک ہی رہے گا، موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر ملک کی تنہائی کو ختم کیا ہے، سعودی عرب، ایران اور ترکی سے مضبوط تعلقات ہیں
پاکستان کی کوششوں سے افغانستان میں امن ہونے جا رہا ہے، ہمارے سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں سمیت 70 ہزار جوانوں نے ملک کے لئے شہادتیں دی ہیں، شہیدوں کے ورثاء کو ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے۔