پشاور۔خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کیلئے ایس او پیز جاری کر دیئے ہیں جن پر عمل درآمد کا آغاز ادارے کھلنے کے دن سے ہوگا
محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق نجی و سر کاری سکول ہر ٹیچر اور طالب علم کا ٹمپریچر چیک کرنے کا پابند ہوگا ٗ 99ڈگری سے زیادہ درجہ حرارت پر متعلقہ ٹیچر یا طالب علم کو گھر بھجوا دیا جائیگا ٗ تمام عملے اور طلبہ کا ماسک پہننا ضروری ہوگا۔
سکول میں مختلف اوقات میں طلبہ کو ہاتھ دھونے کی ترغیب دی جائے گی جبکہ چار سے سات سال کے بچوں کے ہاتھ دھلوانے میں عملہ مدد کریگا ٗ
صبح کے اوقات میں اسمبلی منعقد نہیں ہوگی اور نہ ہی پرنسپل و عملے کے مابین میٹنگز ہونگی ٗ اگر کسی بچے یا ٹیچر یا عملے میں کورونا وائرس کی علامات نظر آئیں تو اسے کم سے کم 7دن کی چھٹی دی جائے گی اور اگر اس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تو اسے 14دنوں کیلئے گھر میں ہی رہنے کی ترغیب دی جائے گی اگر کوئی ٹیچر یا طالب علم کسی ایسے شخص سے ملا ہو جس کا کورونا پازیٹو آیا ہو تو اسے بھی سات دنوں کیلئے بھر بھجوادیا جائیگا
ٗ والدین کی جانب سے سکول کے وزٹ کو کم سے کم رکھا جائیگا اور دفتر میں بٹھانے کی بجائے مین گیٹ پر ہی والدین کی بات سنی جائے گی ٗ اساتذہ اور طلبہ کے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے پر سختی سے پابندی ہوگی
ٗ طلبہ اپنے کھانے پینے کی اشیاء سمیت کتابیں یا سٹیشنری کا دیگر سامان ایک دوسرے سے شیئر نہیں کرینگے ٗ سٹاف اور طلبہ گھر سے اپنے ساتھ پینے کا پانی لائیں گے اور بوتلیں شیئر نہیں کرینگے ٗ جن سکولوں میں طلبہ کی تعداد زیادہ ہو گی وہ دو شفٹوں میں طلبہ کو تقسیم کرینگے اور عملے کی ڈیوٹی بھی اسی تناسب سے لگائیں گے۔