پشاور۔ خیبرپختونخوا میں ماہانہ2ارب کی بجلی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ گزشتہ ایک ماہ سے روزانہ600میگاواٹ تک بجلی چوری کی جارہی ہے
‘ذرائع کے مطابق پیسکو کی گزشتہ سال گرمی کے سیزن میں کھپت 22 سومیگاواٹ تھی جس کے باعث امسال پیسکو نے اپنے13.3 فیصد کوٹے سے نیشنل گرڈ سے درخواست کرکے زیادہ بجلی یعنی26 سومیگاواٹ کے استعمال کا تخمینہ لگایا تھا اور یہ بجلی حاصل بھی کرلی تھی تاہم جولائی اور اگست میں خیبرپختونخوا میں بجلی کی کھپت حیران کن طور پر29سومیگاواٹ تک پہنچ گئی
دوسری جانب پیسکو کانظام تقریباً24 سومیگاواٹ کا لوڈ برداشت کرسکتا ہے29 سومیگاواٹ کھپت کے باعث پیسکو کا نظام بری طرح اوورلوڈ ہوگیا جس کے باعث بجلی کا پورا نظام درہم برہم ہوگیا‘
ذرائع کے مطابق پیسکو کے346 فیڈرز میں سے220 فیڈر ز پر کوئی لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی جبکہ126 فیڈرز پر لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ان فیڈرز پر90 فیصد سے زیادہ بجلی چوری ہو رہی ہے
پلوسی‘ ارباب لنڈی ایسے فیڈر ہیں جہاں 99فیصد بلنگ نہیں ہو رہی لیکن ان فیڈرز پر بھی12گھنٹے بجلی سپلائی کی جا رہی ہے‘ذرائع کے مطابق شہری اور دیہاتی علاقوں میں اگست کے مہینے میں بجلی چوری میں 90فیصد اضافہ ہوا ہے
شہری علاقوں میں رات کو لوگ کنڈہ لگا لیتے ہیں جس سے نظام پر کافی بوجھ پڑا اور جگہ جگہ ٹرپنگ شروع ہوگئی
ذرائع کے مطابق ٹرپنگ اور لوڈمینجمنٹ کی بنیادی وجہ بجلی چوری ہے پیسکو ذرائع کے مطابق نظام درست کرنے اور بروقت نقائص دور کرنے کیلئے پیسکو کو سٹاف بھی قلیل ہے کل13ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں جبکہ پیسکو کو مزید9ہزار ورکروں کی ضرورت ہے بوسیدہ نظام اپ گریڈ کرنے کیلئے بھاری فنڈز کی ضرورت ہے
ذرائع کے مطابق کئی فیڈروں پر تاریں بھی بدلی گئی ہیں لیکن بجلی چور کسی نہ کسی طرح کنڈہ لگا لیتے ہیں۔