چیئرمین نیب نے سینیٹ کمیٹی سے مہلت مانگ لی
قومی احتساب بیورو (نیب) و لاپتا افراد کمیشن کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے مہلت طلب کر لی ۔
جاوید اقبال نے لاپتا افراد کمیشن کے سیکریٹری کے ذریعے سینیٹ کمیٹی کے نوٹس کا جواب بھیجا۔جواب میں کہا گیا کہ ”پارلیمنٹ کا بے حد احترام کرتا ہوں اور سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہونا اعزاز ہوگا لیکن آج کل میں آنکھوں کے آپریشن کا امکان ہے جس کے بعد ایک ہفتہ آرام کرنا ہوگا©©©©“ِِ۔
انہوں نے کہا کہ ممکنہ آپریشن کے بعد ڈاکٹر ایک ہفتے تک پڑھنے لکھنے سے منع کر سکتے ہیں، لہٰذاکمیٹی سے درخواست ہے کہ 21 اگست کا اجلاس منسوخ کیا جائے۔
لاپتا افراد کمیشن کے چیئرمین کا جواب موصول ہونے کے بعد سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کے چیئرمین مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے صحتیاب ہونے کے بعد اجلاس دوبارہ بلایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو لاپتا افراد کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے 17 اگست کو طلب کیا تھا۔تاہم جاوید اقبال کمیٹی کے روبرو پیش نہیں ہوئے تھے جس پر کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔
رجسٹرار لاپتا افراد کمیشن نے بتایا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خود آنا تھا لیکن وہ نہیں آ سکے، آصف زرداری کی پیشی کے باعث چیئرمین نیب کو سیکیورٹی خدشات تھے۔
جس پر کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ چیئرمین نیب کو کس سے خطرہ تھا؟ کیا چیئرمین نیب کو پیپلز پارٹی سے خطرہ تھا؟ چیئرمین نیب کا دفتر تو ریڈ زون کے اندر ہے پھر انہیں کیا خطرہ؟
علاوہ ازیں انسانی حقوق کمیٹی نے چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔
دوسری جانب 16 اگست کی رات کو مبینہ طور پر لاپتا ہونے والے انسانی حقوق کے کارکن سارنگ جویو اپنے گھر واپس پہنچ گئے تھے۔