بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کی درندگی، مسلمان شہری کا ہاتھ کاٹ کر ساتھ لے گئے 

نئی دہلی۔ بھارت میں ہندوانتہا پسندوں نے درندگی کی تمام حدیدیں پار کردیں، نہتے اور مظلوم مسلمان شہری کو بہیمانہ تشدد کے بعد ہاتھ کاٹ کر ساتھ لے گئے۔

 متاثرہ شخص کے بھائی کا کہنا ہے کہ میرے بھائی کے ہاتھ پر 786تحریر تھا، معمولی تلخ کلامی پر زدوکوب کر کے ہاتھ کاٹ دیا، پولیس ملزمان کی گرفتاری کیلئے لیت لعل سے کام لے رہی ہے، ہمارا خاندان بھائی کے علاج اور انصاف کیلئے حکومت کا منتظر ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ میں وحشیوں نے صرف اس بنیاد پر اخلاق نامی مسلمان شخص کا تیز دھار آلے سے ہاتھ کاٹ دیا کیوں کہ ہاتھ پر 786لکھا تھا، واقعے کے بعد پولیس نے تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جبکہ متاثرہ شخص علاج اور انصاف کا منتظر ہے۔

رپورٹ کے مطابق متاثرہ شخص اخلاق کے بھائی اکرام کا کہنا ہے کہ میرا بھائی نئی ملازمت کی تلاش میں ہریانہ گیا تھا کیوں کہ لاک ڈاؤن کے باعث نائی کی دکان میں شدید مندی کا سامنا تھا، وہاں دو نوجوانوں سے اس کی معمولی تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد وہ دونوں کئی شرپسندوں کو اپنے ساتھ لے آئے۔

انہوں نے بتایا کہ تشدد کرنے والوں میں خاتون بھی شامل تھی، انہوں نے صرف بری طرح مارا بلکہ اپنے ساتھ دایاں ہاتھ کاٹ کر بھی لے گئے، اور بھائی کو مردہ سمجھ کر سڑک کنارے پھینک دیا۔

اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اخلاق نے کسی بھی طرح فون کر کے واقعے سے متعلق گھر والوں کو آگاہ کیا، مقامی ہسپتال میں متاثرہ شخص کا علاج جاری ہے، پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوئی تعاون نہیں کررہی۔