اسلام آباد۔ پنڈادنخان کی مطلقہ خاتون اور 4سالہ بچی کی ماں کیساتھ جعلی نکاح کرکے اسے 25 روز تک مسلسل زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد خاتون کو سڑک پر چھوڑ دیا گیا، ملزم بیرون ملک فرار ہوگیا۔
چونترہ کے رہائشی فضل صابر نامی شخص نے غزالہ نامی رشتے کرانیوالی خاتون سے مل کر پنڈادانخان کی صومیہ اقبال سے شادی کا ڈھونگ رچایا۔
فضل صابر اور غزالہ کے گھر والوں کی موجودگی میں اگست میں نکاح بھی پڑھایا گیا۔ فضل صابر شادی کے بعد صومیہ اقبال جو کہ پہلے سے 4 سالہ بچی کی ماں اور مطلقہ ہے،کو اپنے ڈیرہ پر لے گیا اور 25 دن تک لگاتار نوچنے کے بعد بغیر بتائے سڑک پر چھوڑ کر غائب ہو گیا۔
صومیہ اقبال گھر سے بے گھر ہونے پر فضل صابر کے رشتہ داروں اور رشتہ کرانے والی غزالہ نامی خاتون کے پاس پہنچی تو حقیقت واضح ہوئی کہ نکاح کے سب کردار فرضی تھے۔ نہ تو اس کا نکاح نامہ کہیں رجسٹرڈ کرایا گیا ہے اور نہ ہی نکاح کرانے والا مولوی رجسٹرد نکاح خواہاں ہے۔
صومیہ اقبال کی طرف سے فضل صابر کے دوستوں کے گھر پہنچنے پر فضل صابر نے اپنے دوستوں کے ذریعے صومیہ اقبال کو پیغام پہنچایا کہ اس کو طلاق دے دی گئی ہے۔
زمانہ کی ستائی اپنے ساتھ ہونیوالی ظلم کی داستان لے کے تھانہ نصیر آباد پہنچ گئی۔ پولیس کی طرف سے فراڈ اور دھوکہ دہی کے مذکورہ کرداروں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تو پتہ چلا فضل صابر 2 ماہ قبل دوبئی سے چھٹی گزارنے پاکستان آیا تھا اس دوران اس نے صومیہ اقبال سے شادی والا ڈرامہ رچایا اور چھٹی پوری ہونے پر حوا کی بیٹی کو سڑک پر چھوڑ کر فرار ہو گیا۔
آن لائن کی طرف سے رابطہ کرنے پر تھانہ نصیر آباد کے سب انسپکٹر ظفر اللہ نے بتایا کہ پولیس نے صومیہ اقبال کی درخواست پر تحقیق کی تو غزالہ اور فضل صابر سمیت دیگر تمام افراد فراڈئیے پائے گئے ہیں۔ فضل صابر کے دو دوستوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ غزالہ سمیت فضل صابر کے اہلخانہ کو شامل تفتیش کر کے مظلومہ صومیہ اقبال کی داد رسی کی جائے گی۔