تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں صحابہ کرام ؓ کی شان میں گستاخی کے ملزم شوکت علی کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اتھارٹیز کو سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے کا عمل جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اتھارٹیز گستاخانہ مواد کے خلاف قوانین پر سختی سے عملدرآمد کریں۔
جسٹس قاضی محمد امین نے گستاخانہ مواد ہٹانے کی حکومتی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہے کہ سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹادیا گیا ۔
ملزم کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ مدعی مقدمہ نے تسلیم کیا کہ ملزم نے بلواسطہ توہین کی، کیس میں مدعی مقدمہ کو بھی بری الزمہ قرار نہیں دیا جا سکتا، ڈیڑھ سال سے ملزم جیل میں ہے، ضمانت منظور کی جائے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ اس کیس میں چالان جمع ہوچکا اور پانچ گواہان ہیں۔
جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ایف آئی اے نے ملزم کی تحریر کو توہین آمیز قرار دیا ہے، بہتر ہے کہ درخواست واپس لے کر ٹرائل کا سامنا کریں۔
ملزم شوکت علی نے درخواست ضمانت واپس لے لی جس پر سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو جلد فیصلہ کی ہدایت کی۔