اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تقاریر پر پابندی کی درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 5صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی مواد سے متعلقہ معاملات عدالتوں میں لاناعوامی مفاد میں نہیں، اس طرح کی درخواستوں کے لیے متبادل فورم موجود ہیں۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست گزار مطمئن نہیں کر سکا کہ نواز شریف کی تقریر سے اس کے کون سے حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی کمزور نہیں نہ اسے سیاسی بیان بازی سےخطرہ ہے، پاکستان کی سلامتی کا انحصار عدالت کی طرف سے رِٹ جاری کرنے پر نہیں، پاکستان کی سلامتی کو خطرات کے خدشات درخواست گزار کی غلط فہمی کا نتیجہ ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا کہ سیاسی نوعیت کی پٹیشنز نظامِ انصاف اور عدالتوں کو متنازع بناتی ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں نواز شریف سیاسی طور پر متحرک ہوگئے ہیں اور لندن سے متعدد بار پارٹی اجلاسوں اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم پر ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرچکے ہیں۔