پشاور۔ خیبرپختونخوا اور خصوصاً صوبائی دارالحکومت پشاور اور اس کے گردونواح میں صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے سلسلے میں بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے اس سال پیسکو میں 15سے 20ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
پشاور اور گردو نواح میں بجلی کی ترسیل کے نظام کی اپ گریڈیشن کے لئے مختلف نوعیت کے متعدد منصوبے شروع کئے جائیں گے جن میں موجودہ گرڈ اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن کے علاوہ نئے گرڈ اسٹیشنز کا قیام، نئے ٹرانسمیشن لائنز، ائیریل بنڈلڈ کیبل بچھانے اور فیڈر کی bifurication کے منصوبے شامل ہیں۔
ان منصوبوں پر عملدرآمد کے لئے ایک پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ بھی قائم کیا جائے گا جس میں پیسکو اور صوبائی حکومت کے متعلقہ حکام کی نمائندگی ہوگی۔ جبکہ بجلی منافع کی ادائیگی کیلئے وفاقی و صوبائی حکومت کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبے میں بجلی اور گیس سے متعلق مسائل کے بارے میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس میں بتائی گئی۔
وفاقی وزیر برائے بجلی و توانائی عمر ایوب، وزیراعظم کے معاونین خصوصی ارباب شہزاد، قاسم شہزاد اور ندیم بابر کے علاوہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے توانائی حمایت اللہ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش، ایم این اے ارباب شیر علی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز، متعلقہ وفاقی و صوبائی سیکرٹریز، پیسکو اور سوئی ناردرن گیس کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں پیسکو حکام کو ہدایت کی گئی کہ ان منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے تفصیلی پلان دو ہفتوں کے اندر مکمل کرکے منظوری کیلئے پیش کیا جائے۔ اجلاس میں ا س بات پر اتفاق کیا گیا کہ صوبائی حکومت کے مکمل شدہ منصوبوں بشمول سکولوں، کالجوں، ہسپتالوں اور صنعتی اکائیوں کو ترجیحی بنیادوں پر بجلی اور گیس کنکشنز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اجلاس کو پشاو رمیں بجلی کے جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور اس سلسلے میں درپیش مسائل کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی۔ ان منصوبوں میں 132 کے وی ورسک روڈ گرڈا سٹیشن، ریگی ماڈل ٹاؤن گرڈ اسٹیشن، وزیر باغ گرڈا سٹیشن، حیات آباد گرڈاسٹیشن، شاہی باغ گرڈ اسٹیشن کی اپ گریڈیشن کے علاوہ مختلف علاقوں میں ائیرئیل بنڈلڈ کیبل بچھانے اور فیڈرز کی bifurication کے منصوبے شامل ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پشاور اور گردو نواح میں بجلی کی ترسیل کے نظام کی بہتری کے منصوبوں کو رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس کے شرکاء کو صوبے میں گیس کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال کیلئے صوبے میں 19 ارب روپے کے مختلف منصوبے منظورہوئے ہیں۔
صوبے میں گیس کے موجودہ انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کیا جار ہاہے۔2.6 ارب روپے کی لاگت سے مردان سے چارسدہ اور پشاور تک گیس کی اضافی لائن بچھانے کے منصوبے پر کام جاری ہے جبکہ پشاور میں گیس انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کردیا گیا ہے جسے آنے والی سردیوں کے موسم میں صارفین کو گیس کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ درپیش نہیں ہو گا۔
اجلا س کو بتایا گیا کہ ضلع کرک میں گیس کے مختلف منصوبوں پر 9 ارب روپے کی سرمایہ کار ی کی جارہی ہے جبکہ مقامی آبادی کو گیس کی فراہمی کیلئے سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کے قیام کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں بجلی کے خالص منافع کی مد میں ادائیگی اور گیس کے نرخوں کے تعین سے متعلق اُمور بھی زیر بحث آئے اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اس سلسلے میں معاملات کو طے کرنے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت کے متعلقہ حکام کا مشترکہ اجلاس عنقریب بلایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے متعلقہ وفاقی و صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ صوبے میں بجلی و گیس کے منصوبوں کی بروقت تکمیل خصوصاً پشاور میں بجلی کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے منصوبے پر عمل درآمد کیلئے آپس میں قریبی روابط قائم کریں۔