اسلام آباد: تنخواہوں میں اضافہ نہ کیے جانے کے خلاف سرکاری ملازمین نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ہونے والے مظاہرے میں ملک بھر سے آئے سرکاری ملازمین اور مزدور تنظیموں کے رہنماؤں سمیت مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ اور نیشل پارٹی کے سینیٹر میرکبیر شاہی بھی شریک ہوئے۔
مظاہرین سے خطاب میں خواجہ آصف نے کہاکہ یہ حکومت ملک کو تباہی کی طرف لے جارہی ہے، سرکاری ملازمین 7 سال سے تنخواہوں میں اضافے کے منتظر ہیں، اب سیاستدانوں نے اعلان جنگ کر دیا ہے، جب تک پاکستان کواس ظالم حکومت سے نجات نہیں ملتی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ووٹ کی عزت کا مطلب ہے عوام کی عزت، ہم اسمبلی میں سرکاری ملازمین کی آواز بنیں گے اور ووٹ کی عزت جب تک بحال نہیں ہوتی جدوجہد جاری رہے گی۔
اس موقع پر سینیٹر میرکبیرشاہی کا کہنا تھاکہ اس حکومت نے کم سے کم تنخواہ 12 ہزار رکھی اور بل 22 ہزار آتا ہے،موجودہ حکومت نے فیصلہ کیا ہوا ہے کہ ملازمین کا گلا گھونٹنا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ یہ کہتے تھے کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے،انہیں شرم آنی چاہیے عوام کا چولہا ٹھنڈا پڑا ہے،جب غریب باہر نکلے گا تو بنی گالا کے وارث کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔