سیشن کورٹ پشاور میں اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کی جانب سے ایک ارب روپےہرجانے کے کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اسفندیار ولی خان نے میرے خلاف کیس کیا لیکن وہ ایک بار بھی عدالت میں حاضر نہیں ہوئے، مجھے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں ملا خود عدالت میں حاضر ہوا، اے این پی نے کیس سے راہ فرار کے کیے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی، ہر پیشی پر حاضر ہوں گا کیس کا سامنا کروں گا، میں نے کوئی نئی بات نہیں کی بیانات کا حوالہ دیا تھا، جب اعظم ہوتی نے الزامات لگائے تو اس وقت اسفندیار نے کیس کیوں نہیں کیا۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری سے دو سوال پوچھے جاریے ہیں کہ اثاثے کیسے بنائیں اور منی لانڈرنگ کیسے کی؟ حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی گرفتاری کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور انھیں ہر صورت واپس لائیں لایا جائے گا، جب بھی وہ واپس آئے جیل جائیں گے، اپوزیشن جماعتوں کی سیاست ناکام ہوگئی ان کے پاس اب کچھ نہیں، مولانا فضل الرحمان مدرسے کے بچوں کو سیاست کے لیے استعمال نہ کریں، مولانا فضل الرحمان پارلیمنٹ سے باہر ہیں تو پارلیمنٹ سکون سے ہے۔