شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں الزامات لگانے کا سلسلہ جاری ہے، آج کوئی بھی وزیر عوامی مسائل پر بات نہیں کرتاصرف الزامات لگارہے ہیں، حکومت حب الوطنی اور غداری کے سرٹیفکیٹ نہ بانٹے بلکہ عوامی مسائل حل کرے، دو سابق وزرائے اعظم کوغدار کہیں گے تو پھر پاکستان کا مقدمہ کیسے لڑیں گے، حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ کہاں سے ملتا ہے مجھے بھی بتادیں، درخواست دینا چاہتاہوں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کی بات سے ثابت ہوگیاوزیراعظم سارادن اپوزیشن کو گرفتار کرانے کا سوچتے ہیں، چار اور پانچ اکتوبر کی درمیانی رات نواز شریف سمیت دیگر پر غداری کا مقدمہ درج ہوا، وزیراعظم سمیت حکومتی نمائندوں کو علم ہی نہیں مقدمہ کون درج کرا گیا، سولہ وزراء اور کرائے کے ترجمان سمیت دیگر غائب ہیں، عمران خان سمیت وزرا اور حکومتی نمائندے مقدمے میں بطور گواہ شامل ہوجائیں، ہمیں گرفتار کریں اور مقدمہ چلائیں۔
شاہد خاقان عباسی نے مقدمہ کھلی عدالت میں سننے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن مقدمات سے نہیں گھبراتی، اس کیس کی عوام کی عدالت میں سماعت کریں، مقدمے کی کارروائی کھلی عدالت میں چلائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پورا ملک رورہاہے،ہندوستان اور مودی ہنس رہے ہیں، آپ کے عمل سے دنیا میں پاکستان کی بے عزتی ہورہی ہے، وزیراعظم کا دعویٰ ہے سب کو وہ اندر کرتے ہیں، عمران خان کے خلاف میں بھی شاہدرہ میں مقدمہ درج کرانے جاؤں گا۔