خیبر پختون خوا کے ضلع چارسدہ میں اغواء کی گئی ڈھائی سالہ بچی کی لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی۔ بچی کی شناخت زینب کے نام سے ہوئی ہے جس کو گزشتہ روز اغوا کیا گیا تھا اور پھر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اغواکاروں نے قتل کردیا۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ 18 گھنٹے پہلے جنسی زیادتی کی گئی جب کہ زیادتی کے بعد سفاک شخص نے تیز دھار آلے سے معصوم بچی کا پیٹ اور سینہ چاک کر کے قتل کیا ہے۔ ڈی این اے کے لیے بچی کے جسم کے نمونے خیبر میڈیکل کالج پشاور بھجوائے گئے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے آئی جی پی اور دیگر حکام کو بچی سے زیادتی کے واقعے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری کا حکم دیدیا ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنایا جائے گا، واقعہ انتہائی دلخراش اور انسانیت سوز ہے، ملوث افراد کسی صورت قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔