لندن۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر احمد میمن کے انکشافات کے بعد احتساب یا انتقام کی اصلی صورت سامنے آگئی ہے۔
یہ احتساب نہیں بلکہ انتقام ہے۔ اس سے عمران خان کی بدنیتی اور انتقام کی قلعی کھلتی ہے۔اب بڑے کمیشن بنیں گے، آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا، یہ سب کٹہرے میں کھڑے ہو کر قوم کو جواب دیں گے۔
ان خیالات کا ااظہار انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سول سرونٹ جو 22ویں گریڈ کا افسر ہے اس سے بڑا سول سروس میں گریڈ نہیں ہوتا اس کو کہا جارہا ہے کہ تم یہ کیس بناؤ اور یہ مقدمے بناؤ، غداری کا بناؤ، دہشت گردی کا بناؤ، مجھ پر بناؤ، شہبازشریف، مریم نواز، خواجہ آصف اور پارٹی کے دیگر لوگوں پر بناؤ۔
یہ کیا انہوں نے پاکستان کا حلیہ بنادیا ہے، یہ میں نہیں کہہ رہا، یہ کوئی سیاستدان بھی نہیں کہہ رہا بلکہ ایک سرکاری افسر کہہ رہا ہے جس کی بڑی اچھی شہرت ہے اور وہ بڑے ایماندار افسروں میں شامل ہوتا ہے، یہ سب باتیں اس کے منہ سے آرہی ہیں، اس سے عمران خان کی بدنیتی اور انتقام کی قلعی کھلتی ہے۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر کے خلاف غداری کے مقدمہ کے حوالہ سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ افسوسناک اور کیا چیز ہو سکتی ہے کہ ملک کا وزیر اعظم اس سطح پر آجائے کہ اس طرح کے کاموں کے لئے ہدایات جاری کرے۔
میراخیال ہے پاکستان کی تاریخ میں ایسا وزیر اعظم نہیں آیاتھا لیکن چونکہ یہ وزیر اعظم ہے نہیں ہے ، یہ سلیکٹڈ ہے تو سلیکٹرز پر بھی اس کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، یہ بات سلیکٹرز پر بھی عائد ہوتی ہے کہ انہوں نے کیوں انتخابات میں دھاندلی کر کے اس طرح کا نااہل بندہ جس کا کوئی ذہن نہ ہو اور دماغ میں بھوسہ بھرا ہو، اس طرح کے بندے کو لاکر 22کروڑ عوام کے سر کے اوپر بٹھا دیا ہے۔