لاہور۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ جنہوں نے ملک میں ابتری کی کیفیت پیدا کی ہے انہیں جواب دینا ہوگا۔
سلیکٹرز بتائیں کیوں اس کاانتخاب کیا،کیوں اس کوسرپر لا کرسوارکر دیا،پاکستانی قوم اب یہ سوال پوچھے گی، اگر آج پاکستا ن کو بدلنا ہے اورحقیقت میں پاکستان میں تبدیلی لانی ہے تو ان سوالوں کے جواب چاہئیں،اس کے بغیر یہ ملک اور اسمبلیاں اورحکومتیں نہیں چل سکتیں، اس کے بغیر غریب کا چولہا اور پاکستان نہیں چل سکتا۔
ہم غلام بن کے نہیں رہ سکتے اگر ایسا ہوتا رہا ہے تو آئندہ ایسا نہیں ہوگاہم پاکستان کو باوقار باعزت ملک بنائیں گے اس کا وہی راستہ ہے جو میں نے اے پی سی میں دیا ہے،جو آئین کی عزت نہیں کرتا میں اسکی عزت نہیں کرتامجھے فوج کے افسر عزیز ہیں لیکن وہ افسر مجھے پسند نہیں جو دھاندلی کرتے ہیں جو انتخابات چوری کرتے ہیں۔
مجھے کسی بزدل کی ضرورت نہیں،جوبزدل ہیں وہ گھروں میں بیٹھے رہیں، اسمبلیوں کوبھی ان کی ضرورت نہیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں اراکین قومی وصوبائی اسمبلی،سینیٹ ممبران اور ٹکٹ ہولڈرزکے مشترکہ اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر راجہ ظفر الحق،شاہدخاقان عباسی،احسن اقبال، مریم نواز، پرویز رشید، خواجہ آصف،راناتنویرحسین، خواجہ سعد رفیق، مخدوم جاوید ہاشمی،مریم اورنگزیب سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
نواز شریف نے کہا کہ میں پاکستانی ہوں اس لیے میرا حق ہے میں پاکستان کے مسائل کو سامنے لاؤں،آج ملک فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکا ہے آج تک ملکی مسائل کی اصل جڑ کی تشخیص تک نہیں ہوئی یا اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔
میں نے 20 ستمبر کو اے پی سی میں پاکستانی مسائل کی اصل وجوہات کا ذکر کیا تھا، میں نے صاف شفاف انداز میں بات قوم تک پہنچائی تھی،آج بھی اگر ہم نے بات نہیں کرنی تو ہم اپنی نسلوں کو کیا دیں گے،کیا ہم کرائے کے ممبرز ہیں کہ کسی کے کہنے پر ووٹ دیدیں۔
ہم غلام بن کر اس ملک میں نہیں رہنا چاہتے،اگر پہلے ایسا ہوتا رہا ہے تو اب ایسا نہیں ہو گا ہم پاکستان کو باعزت اور باوقار ملک بنائیں گے،اس کا وہی راستہ ہے جو میں نے اے پی سی میں دیا ہے،اگر ہمیں تنگ نہ کیا جاتا تو آج پاکستان ترقی کر رہا ہوتا۔
،ایٹمی دھماکے کرنے سے پاسپورٹ کو عزت ملی،سڑکوں کے جال بچھانے سے سبز پاسپورٹ کو عزت ملی،موٹر وے کیا تبدیلی والوں نے بنائی ہے؟، جے ایف تھنڈر ہم نے بنایا،ہم نے پاکستان کے دفاع کومضبوط کیا۔
نوازشریف نے کہاکہ ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج تب ہوگی جب آئین کی پاسداری کرے گی،ہماری فوج آئین کی پاسدار ہے،صرف چند لوگوں نے ساری فوج کو بدنام کیا ہے،جو آئین کی عزت نہیں کرتا میں اسکی عزت نہیں کرتامجھے فوج کے افسر عزیز ہیں لیکن وہ افسر مجھے پسند نہیں جو دھاندلی کرتے ہیں جو انتخابات چوری کرتے ہیں۔
آپ لوگ جیتے ہوئے تھے لیکن آپ کوہرایا گیا،اگر ووٹ کو عزت نہ دی پاکستان کی رہی سہی عزت چلی جائے گی،کوئی پاکستان کی عزت نہیں کرے گا،مجھے نہ نکالا جاتا تو پاکستان ترقی کر رہا تھا، سی پیک چل رہا تھا لیکن ہم ٹریک سے اتر گئے۔