لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی زندگی بہتر کرنے کیلئے اپنے کام میں لگی ہوئی ہے، جمہوری ملک ہے اپوزیشن قانون کے دائرے میں رہ کر جو مرضی کرنا چاہتی ہے کرے، لیکن یہ نہیں ہونا چائیے کہ جمہوریت کے نام پر قانون توڑیں، جمہوریت کےنام پرقانون توڑنےکی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونا کے معاملے پر صوبوں کے تعاون سے کام کر رہے ہیں، این سی او سی میں کورونا کے معاملے پر این سی سی کی میٹنگ بلا کر ضابطہ اخلاق طے کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، کورونا میں ہر چیز کیلئے ضابطہ اخلاق پہلے بنایا گیا ہے، ہمارے سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کے جلسے نہ کیئے جائیں، بڑےاجتماعات سےمتعلق ایس اوپیزطےہونےچاہئیں، قومی رابطہ کمیٹی میں بڑےاجتماعات کامعاملہ زیرغورآئےگا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان اتنے افراد جمع کرلیتے تھے کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی نے اتنا بڑا مجمع نہیں دیکھا، اور ان کو اس وقت کے حکمران بھی روک نہیں سکتے تھے، لیکن ہماری ہماری پالیسی قانون کی پاسداری تھی اور ہے۔