سانحہ موٹر وے کا مرکزی ملزم عابد ملہی ایک ماہ بعد فیصل آباد سے گرفتار 


فیصل آباد۔ لاہور موٹروے زیادتی کیس کا مفرور مرکزی ملزم عابد ملہی فیصل آباد سے گرفتار کرلیا گیاملزم کوفیصل آباد کی تحصیل نانگا منڈی سے پکڑا گیا۔

 کیس کا دوسرا ملزم شفقت پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے دونوں ملزمان نے ڈکیتی کے بعد خاتون سے زیادتی کی تھی۔ اس کی گرفتاری میں اس کی بیوی کو استعمال کیا گیا ہے۔

 پولیس نے عابد کی گرفتاری کے لیے جال بچھایا اور اس کی بیوی کو فون فراہم کیے۔

ذرائع کے مطابق عابد نے اہلیہ کو فون پر بتایا کہ وہ فیصل آباد آئے گا جس کے بعد اس کی اہلیہ کو فیصل آباد پہنچایا گیا، اور جہاں اس کی بیوی کو پہنچایا گیا تھا وہاں پولیس نے سفید کپڑوں میں ملبوس افراد کا جال بچھایا ہوا تھا جب وہ اپنی بیوی کو ملنے پہنچا تو پولیس نے بڑی حکمت عملی، بغیر تشدد اور مزاحمت کے گرفتار کرلیا۔ ملزم کو گرفتاری کے بعد لاہور لایا گیا۔ 

ملزم کو چار دفعہ پکڑنے کی کوشش کی گئی مگر ملزم چالاکی سے پولیس کو ڈاچ دیکر فرار ہوتا رہا بالآخر ایک ماہ بعد ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ 

معاون خصوصی شہباز گل نے عابد ملہی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کو قانون کے مطابق سزا ملے گی جبکہ فیاض الحسن نے کہا ہے کہ عابد ملہی سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے پولیس یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ ملزم ایک ماہ کن لوگوں کے پاس رہا کون لوگ ان کے سہولت کار بنے سہولت کار کی قانون میں سزا10سال مقرر ہے۔

واضح رہے کہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایاگیا۔مرکزی ملزم عابد ایک ماہ تک فرار رہنے کے بعد گرفتارکیاگیا۔

 دونوں ملزمان نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر ڈکیتی کے بعد خاتون سے اس کے بچوں کے سامنے اجتماعی جنسی زیادتی کی تھی۔

ملزم عابد کا دوبارہ ڈی این اے کیا جائے گا۔اس سے قبل 4 مرتبہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عابد کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے تاہم وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم اب اسے پکڑ لیا گیا۔

ملزم کی گرفتاری میں پنجاب پولیس کی دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی معاونت کی اور سائنٹیفک طریقے بھی استعمال کیے گئے۔