اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حزب اختلاف میں شامل جماعتوں کی کوشش ہے کسی طرح انہیں این آر او مل جائے، جس کے لیے اپوزیشن اداروں پر دباؤ ڈال رہی ہے، کیوں کہ ان کا مقصد صرف ریلیف حاصل کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا آئین و قانون سے کوئی تعلق نہیں بلکہ صرف 8 کیسزسے ہے، اگر آج یہ 8 کیسز میں ان کو ریلیف دیں تو عمران خان اچھے ہوجائیں گے، تاہم وزیراعظم عمران خان اس حوالے سے بہت واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ این آر او نہیں دوں گا، جب کہ اس سے قبل عمران خان نے 2011ء میں ہی کہہ دیا تھا کہ یہ سب اکٹھے ہوں گے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ صوبوں کے درمیان جو کوآرڈی نیشن ہونی چاہیے وہ اس وقت موجود نہیں ہے، یہی وجہ ہے ہم کہتے ہیں اٹھارویں ترمیم پربات ہونی چاہیے، جس کے ذریعے سے اٹھارویں ترمیم پر وفاق و صوبوں میں روابط بہتر ہونی چاہیے۔
2019 میں سندھ کو کہا گیا گندم اٹھالیں انہوں نے نہیں اٹھائی، 2020 میں سندھ نے گندم ریلیز نہیں کی جس سے قیمتیں بڑھ گئیں، اس کے ساتھ ساتھ تلخیاں بھی ہیں جس کا پارلیمنٹ میں اظہار ہوتا ہے۔
قبل ازیں اپنے ایک پیغام میں وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن کو معلوم نہیں حکومت ان کیساتھ کیا کچھ کرسکتی ہے، ہم نے تو 2 سال تک سیاست ہی نہیں کی، مذاکرات گریبان پکڑ کر نہیں ہو سکتے۔
ا نہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن یہ سمجھتی ہے کہ وزیراعظم عمران خان پریشان ہیں یا ایسی کوئی اور بات ہے تو اس کا جواب زیروہے، کیوں کہ نا ہی اپوزیشن والے اتنے بڑے پہلوان ہیں کہ یہ سمجھیں بلیک میل کرلیں گے یا فوج کو آنکھیں دکھالیں گے، ابھی تو ان کو ہاتھ ہی نہیں لگے کیوں کہ ہم نے دو سال تک تو سیاست ہی نہیں کی۔
جے یو آئی ف 8 دن کی پارٹی ہے جو ہمیں آنکھیں دکھا رہی ہے، مسلم لیگ ن جب دو تہائی اکثریت کے ساتھ بیٹھی تھی تو صرف دس دن لگے تھے اس کے بعد نظر ہی نہیں آرہی تھی کہ کہاں گئی۔