اسلام آباد:ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ ابھی نندن کی رہائی کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی عالمی دباؤنہیں تھا۔
رہائی امن کے پیغام اور جذبہ خیر سگالی لے تحت کی گئی،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قوانین اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں،عالمی معاہدوں اور پاک بھارت باہمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستان غیر قانونی قوانین مسترد کرتا ہے،بھارت کو اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔
پشاور مدرسہ دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،امریکہ بھارت مشترکہ اعلامیہ ایک امتیازی بیان ہے،گلگت بلتستان میں اصلاحات کے حوالے سے حکومت نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا،ایسا کوئی بھی فیصلہ گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات اور مرضی کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔
جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ابھی نندن کی رہائی کے لیے پاکستان پر کوئی عالمی دباؤ نہیں تھا رہائی کا فیصلہ امن کے پیغام اور جذبہ خیر سگالی کے تحت کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ ستائیس اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر میَ یوم سیاہ منایا گیا،یہ روز بھارتی قابض افواج کے مقبوضہ کشمیر پہنچنے کی یاد دلاتا ہے،وزیر اعظم نے عالمی برادی کو بھارت کے ریاستی دہشت گردی روکنے کے لیے عملی اقدامات اختیار کرنے پر زور دیا۔