کراچی:قومی احتساب بیورو (نیب)کی طرف سے صوبہ سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن پر ایکشن لیتے ہوئے 2 سال کے دوران لوٹے گئے 35 ارب روپے برآمد کرلیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق نیب حکام نے بتایا ہے کہ سندھ حکومت کے افسران، سیاسی شخصیات اور ٹھیکیداروں کی طرف سے اعتراف جرم بھی کرلیا گیا، جس کے بعد جعلی اکانٹس کیسز میں 23 ارب روہے، چینی کرپشن کیس میں 10 ارب روپے جب کہ پی ایس او کرپشن کیس میں ایک ارب 27 کروڑ روپے برآمد کیے گئے۔
منظور قادر کاکا کیس میں بھی ایک ارب روپے برآمد ہوئے۔نیب نے یہ تمام رقم برآمد کر کے سندھ حکومت کے حوالے کردی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب)کی جانب سے کراچی میں واقع قومی ادارہ برائے امراض قلب پر چھاپامارکر ریکارڈ قبضے میں لے لیا، نیب کی کارروائی کے بعد ہسپتال میں ڈاکٹر وں اورنتظامیہ نے کام چھوڑدیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب قومی ادارہ امراض قلب میں چھاپہ مارکر وہاں موجود اپنا ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے، کیوں کہ این آئی سی وی ڈی میں کرپشن سے متعلق تحقیقات جاری ہیں جب کہ غیر قانونی بھرتیوں اور تنخواہوں سے متعلق بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب حکام نے ایچ آر دفتر کے متعلقہ حکام سے پوچھ گچھ کی اور 10سال کے دوران ادویات اور مشینری کی خرید و فروخت کے حوالے سے معلومات حاصل کیں، ادھر نیب کی کارروائی کے بعد ڈاکٹروں اور انتظامیہ نے کام کرنا چھوڑ دیا اور ہسپتال کی او پی ڈی اور ایمرجنسی بند کردی گئی۔
دوسری طرف نیب سکھر کی طرف سے گندم مافیا کے خلاف بھی کاروائیاں جاری ہیں، اس سلسلے میں سکھر نیب کی ایک ٹیم نے مدیجی فوڈ سینٹر سے ہزاروں بوریاں خرد برد ہونے کی شکایات پر کاروائی کرتے ہوئے مدیجی فوڈ سینٹر کو سیل کردیا، کاروائی کی اطلاع ملنے پر فوڈ سینٹر کا عملہ فرارہونے میں کامیاب ہو گیا۔
نیب زرائع کے مطابق مجسٹریٹ کی عدم موجودگی کے باعث گندم کی بوریوں کی گنتی نہیں ہوسکی ہے اس لئے گودام سیل کر دیا گیا ہے مجسٹریٹ کی موجودگی میں پیر کے روز گنتی کی جائے گی۔