اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ پی ڈی ایم کو ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔
قومی راز افشاء کرنے اور افواج پاکستان کے خلاف بیان بازی پر سابق سپیکر قومی اسمبلی اور جے یوآئی کے رہنما کو جواب دینا ہوگا،پی ڈی ایم کے ملک مخالف بیانئے سے ان کے اپنے رہنما بھی بدظن ہوچکے حکومت کو پی ڈی ایم کے جلسوں سے کوئی خوف نہیں۔
ہماری استدعا ہے کہ اپنے ذاتی مفادات میں ملکی سلامتی کو داؤ پر نہ لگائیں۔ن لیگ کو مشورہ ہے ٗ مسلم لیگ پاکستان بنالیں پہلے بھی لندن میں بیٹھا ایک شخص انتشار پھیلا رہا تھا۔
ہفتہ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ 18اگست کو حکومت کی دو سالہ کارکردگی پر جو پریس کانفرنس کی تھی اس میں بتایا تھا کہ پاکستان میں ہائبرڈ جنگ شروع ہوچکی ہے انہوں نے کہاکہ ہائبرڈ سسٹم کا پہلا حربہ ملک میں ناامیدی پھیلانا ہوتا ہے اس کے بعد دوسرے مرحلے میں عدم استحکام سے متعلق افواہیں پھیلائی جاتی ہیں جس میں معیشت،خارجہ پالیسی اور ڈیفنس کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں عدم استحکام کا یہ عمل 2016میں ڈان لیکس سے شروع ہوا اور اب تک جاری ہے اس وقت اپوزیشن کی جانب سے گوجرانوالہ کے جلسے میں ریاست مخالف بیانیہ اپنایا گیا اور اس کے بعد بلوچستان میں آزاد بلوچستان کا نعرہ لگایا گیا جبکہ کراچی میں مزار قائد کی توہین کی گئی انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اداروں کو براہ راست مخاطب کرکے اداروں کے اندر تقسیم اور ٹکراؤ کی فضا ء پیدا کرنا اس وقت پی ڈی ایم کا ایجنڈہ بن چکا ہے اور آج تک کسی بھی سیاسی جماعت کے عہدیدار نے اس کی تردید نہیں کی ہے
انہوں نے کہاکہ جن سیاستدانوں نے یہ باتیں کی ہیں انہوں نے بھی آج تک اس کی تردید نہیں کی بلکہ اس کا دفاع کیا ہے وہ نہ تو اس کی معافی مانگنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ سردار آیاز صادق نے پاک فضائیہ کے پائلٹوں کو تنقید کا نشانہ بنا کر ہمارے دشمن کے بیانئے کو تقویت دی ہے انہوں نے کہاکہ آج انڈین میڈیا میں اس بیان کے بعد شادیانے بجائے جا رہے ہیں ٗ اس کے بعد سینٹ میں مولانا عطاء الرحمان کی تقریر ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں سیاسی بدمعاش ملک کی امیج کو بری طرح خراب کر رہے ہیں ان کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی یہ پاکستان کی سیاست کو ذاتی مفادات کا محور بناتے ہیں انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی لیڈر شپ کا بیانیہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے ہم اپوزیشن کو ملک کے خلاف باتیں کرنے اور مفادات کو نقصان پہنچانے کی اجازت قطعی طور پر نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اس طرح کی باتوں سے ملک کے مفاد کو نقصان پہنچتا ہے ہمارا ملک ایک ایٹمی طاقت ہے اور مضبوط اور ڈسپلن فورس رکھتا ہے ہماری افواج کا مورال بلند ہے اور دشمن قوتوں کی نظروں میں پاکستان کھٹکتا ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کا ایسی اپوزیشن سے واسطہ ہے جو ملکی مفادات کی بجائے ذاتی مفادات کا تحفظ کرنا چاہتی ہے اور قانون کے سامنے پیش ہونے اور اپنے اثاثوں کی تفصیلات دینے کی بجائے ملک دشمنی شروع کررہی ہے
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی سیاست سب کے سامنے ہے انہوں نے کوئی سیاسی جدوجہد نہیں کی ہے جبکہ تحریک انصاف کی جدوجہد 22سالوں پر محیط ہے انہوں نے اپوزیشن کی سیاست منافقت پر مبنی ہے جو نظریہ ضرورت کی بنیاد پر بنتا ہے ان کا ملک کی ترقی سے کوئی سروکار نہیں ہے آج اپوزیشن کے بیانئے سے ان کے اپنے رہنما بھی نالاں ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے بیانئے کا مقصد پاکستان کو عدم استحکام سے دوچارکرنا ہے آج گلگت بلتسان کے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ سندھ کے حالات دیکھیں انہوں نے کہاکہ ملک میں ان سیاسی بدمعاشوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے ملک کی سلامتی کے خلاف باتیں کرنے والوں کو عوام سخت ترین سزا دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت ملک کو عدم استحکام سے بچانے کیلئے تیار ہے اپوزیشن کے بیانئے کا واضح مقصد ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے ساتھ ساتھ این آر او کے طلبگار ہیں میڈیا بھی ملکی مفادات کو داؤ پر لگانے والوں کا محاسبہ کرے ملکی مفادات کے خلاف بیانات دینے والوں کے خلاف حکومت کاروائی پر غور کر رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں نے نواز شریف سمیت بیرون ملک مقیم تما م لیڈروں پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام پارلیمنٹیرنز نے سرکاری راز افشاء نہ کرنے کا حلف اٹھایا ہوتا ہے سردار آیاز صادق نے اسمبلی کے فلور پر جھوٹ بولا ہے اس کو جواب دینا ہوگا اوراس معاملے پر تحریک انصاف کی قانونی ٹیم مشاورت کر رہی ہے۔