لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ ڈھائی سال میں ایاز صادق کو بولتے نہیں دیکھا، اب سب کچھ نوازشریف اور مریم نواز کے اشارے پر ہورہا ہے،(ن)لیگ کی طرف سے جو کچھ بھی کہا جارہا ہے وہ غیر ملکی ایجنڈا ہے۔
سیاست سے لڑائی آپ کا حق ہے، ریاست سے نہیں ، ریاست سے لڑائی کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں، ایاز صادق کے بیان پر پاکستان کے دشمن شادیانے بجا رہے ہیں، پیپلزپارٹی نے بہتر سیاست کھیلی ہے، ڈائیلاگ اور مذاکرات سیاسی جماعتوں میں ہوتے ہیں، سیاست میں ڈائیلاگ کے دروازے کبھی بند نہیں کرنے چاہئیں اور عمران خان نے ڈائیلاگ سے انکار نہیں کیا، اگر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ مل سکتے ہیں تو کوئی اور کیوں نہیں۔
ہفتہ کو وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سیاسی حالات ابتر ہوتے جا رہے ہیں اور حالات ابتر ہونے کی وجہ سیاست کو ریاست پر فوقیت دینا ہے جو انتہائی غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہنما مسلم لیگ (ن) ایاز صادق نے جو بیان دیا ہے وہ میاں نواز شریف کی تھپکی کے بغیر نہیں دے سکتے ہیں، میاں نواز شریف نے 6آدمی چیف لگائے اور کسی ایک سے بھی نہیں بنی، جبکہ ان کا ایجنڈا اس حد تک آگے جا چکا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کو کہنا پڑا کہ فوج میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ فوج ہی مشکل حالات میں جمہوریت کی ضمانت ہے ملک میں اکتوبر سے دسمبر تک کا وقت اہم ہے اور سب کچھ سامنے آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی بتا رہا ہوں کہ ملک میں کورونا کا خدشہ مزید بڑھ رہا ہے اور پولیس افسران کو بھی کورونا ہو گیا ہے تو لہٰذا ہمیں احتیاط کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بہتر سیاست کھیلی ہے اور سوچ سمجھ کر بیان دیئے ہیں جبکہ فضل الرحمان کے کل چھ فیصد ووٹ ہیں اور قومی اسمبلی میں 9ممبران ہیں، فضل الرحمان حکومت کا حصہ تو بن سکتے ہیں لیکن حکومت میں کلیدی کردار ادا کرنے کا ان کا خواب ادھورا ہی رہے گا،6فیصد ووٹ سے ملکی سیاست میں کوئی تبدیلی نہیں پیدا کی جا سکتی ہے۔