لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران مریم نواز اپنے چچا اور چچا زاد بھائی حمزہ شہباز سے اظہار یکجہتی کے لیے عدالت پہنچی اور ان سے ملاقات کی ۔
ذرائع کے مطابق مریم نواز نے شہباز شریف کو موجودہ سیاسی صورت حال پر اعتماد میں لیا، اور گلگت بلتستان الیکشن کی انتخابی مہم کے حوالے سے ہدایات بھی لی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ایاز صادق کے متنازع بیان پر بھی مشاورت ہوئی۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری کے بعد مریم نواز کی یہ پہلی ملاقات ہے۔ اس موقع پر مریم نواز نے کمرہ عدالت میں حمزہ شہباز کو تھپکی دی۔
اس موقع پر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو بکتر بند گاڑی میں پیش کیا جانا قابل مذمت ہے، حکومت پر جو دہشت جمہوری قیادت کی طاری ہے وہ کسی اور کی نہیں، جو معیار حکومت طے کر رہی ہے انھیں بھگتنا پڑے گا، اگلا سال عام انتخابات کا سال ہے، گلگت بلتستان میں بھی ن لیگ الیکشن جیتے گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ جو لوگ ش لیگ ن لیگ م لیگ کی باتیں کرتے تھے اُن کو پیغام مل گیا ہے کہ ہم اکھٹے ہیں، کم ظرف لوگ 30 سال سے یہ والی باتیں کر رہے ہیں، یہ خاندان اکھٹا ہے اور اکھٹا رہے گا۔
شہباز شریف کی کمرہ عدالت میں احسن اقبال اور مریم اورنگزیب سے ملاقات بھی ہوئی جس میں شہباز شریف کو موجودہ سیاسی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔