لاہور کی احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی جہاں شہبازشریف اور حمزہ شہباز عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت میں دورانِ سماعت نیب پراسکیوشن نے شہبازشریف کیخلاف چاروں وعدہ معاف گواہوں کے بیان کی کاپیاں فراہم کیں۔ عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کے وکلاء کو نقول فراہم کردیں۔
بعد ازاں عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کےکیس میں شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کو 11 نومبر تک طلب کرتے ہوئے سماعت بھی اسی روز تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس پر بھی سماعت کی جس دوران شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئےکہا کہ شہباز شریف کو جیل میں میڈیکل سہولیات نہیں دی جا رہی، ان کی میڈیکل ہسٹری کے مطابق ان کو سہولیات نہیں دی جا رہیں۔
دورانِ سماعت شہباز شریف نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ مجھے بکتر بند گاڑی میں پیش کیا گیا اور میں گاڑی میں لیٹ کر آیا ہوں جب کہ جیل میں بھی زیادہ وقت لیٹ کر گزارتا ہوں، میری گزارش ہے کہ مجھے فزیو تھراپسٹ دیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس پر مزید سماعت 11 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 11 نومبر تک توسیع کردی۔