گلگت بلتستان حکومت نے وادی ہنزہ سے تعلق رکھنے والے عوامی ورکرز پارٹی کے رہنما بابا جان اور ان کے ساتھیوں کی سزائیں معطل کر کے 9 برس بعد انھیں رہا کر دیا۔
بابا جان اور ان کے دو ساتھیوں افتخار کربلائی اور شکر اللہ بیگ عرف مٹھو کو گزشتہ روز رہا کیا گیا۔
بابا جان کے بھائی امین جان نے ان کے گھر پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رہائی اکتوبر میں سات روزہ دھرنے کے بعد ہونے والے مذاکرات کا نتیجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت نے بابا جان سمیت 14 سیاسی کارکنان کی رہائی کی یقین دہانی کرائی تھی، ان افراد کو 2011 میں عطا آباد جھیل کے متاثرین کی جانب سے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالت نے گرفتار افراد کو 40 سال سے 90 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی تھیں۔
امین جان کا کہنا تھا کہ بابا جان اور ان کے ساتھیوں پر مقدمات ختم نہیں ہوئے، ان کی اپیل اپیلیٹ کورٹ میں زیر سماعت ہے۔