دباؤ میں نہیں آؤنگا، اپوزیشن کو این آر او نہیں ملے گا، وزیراعظم

 

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  اپوزیشن سمجھتی ہے  این آر او کیلئے دبا ؤڈال سکتے ہیں، ایسا ہرگز  نہیں ہوگا۔

معیشت کومکمل زمین بوس ہونے سے بچانے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن  لگایاانہی رہنماؤں نے مخالفت کی اورمکمل لاک ڈاؤن کامطالبہ کیا۔

 ہمیں پھرسے سمارٹ لاک ڈاؤن درکارہے اپوزیشن جلسوں پربضدہیں،مفاد پرست سیاسی قیادت نے کورونا کے باعث درپیش مشکلات کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔

 اتوار کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ  اپوزیشن سمجھتی ہے یہی آخری حربہ ہے،جس کے ذریعے وہ ہم پر سمجھوتے (این آر او)  کیلئے دبا ؤڈال سکتے ہیں مگر ہرگز ایسا نہ ہوگا۔

 ایک دن کی محنت کے بغیر انکو میسر  شاہانہ طرزِ زندگی،انکے خاندانوں کی جانب  سے لوٹ مار اور عوام سے چھیناجھپٹی کے ذریعے  جمع کی گئی دولت کے تحفظ پر براہِ راست منحصر ہے۔

 وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ  جب ہم نے غریبوں کوبے سہارا/معیشت کومکمل زمین بوس ہونے سے بچانے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن کی راہ اختیار کی تو ان "رہنماؤں "نے مخالفت  کی اورمکمل لاک ڈاؤن کامطالبہ کیا۔اب جبکہ دوسری لہرآئی ہے اور ہمیں پھرسے سمارٹ لاک ڈاؤن درکارہے تویہ عوام کی زندگیوں /انکی سلامتی سے مکمل بے نیاز،جلسوں پربضدہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مفاد پرست سیاسی قیادت نے کورونا کے باعث درپیش مشکلات کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔

 ان میں سے کوئی بھی "لیڈر" نہ تو جمہوری جدوجہد کے ذریعے اقتدار میں آیا نہ انہوں نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے کوئی کام کیا۔