اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وزارتِ داخلہ میں ایڈیشنل سیکرٹری کے سرپرستی میں بارڈر مینجمنٹ سسٹم کیلئے ایک خصوصی ڈویژن بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ بارڈرز کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیوں بلخصوص پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
پیر کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت موجودہ بارڈر مینجمنٹ سسٹم کو مزید فعال اور بہتر بنانے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء غلام سرور خان، سینیٹر شبلی فراز،بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز احمد شاہ،سید علی حیدر زیدی اور معاون خصوصی معید یوسف سمیت عسکری و سویلین حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو کو آگاہ کیا گیا کہ 10 مختلف وفاقی وزارتیں اور صوبائی حکومتیں بارڈر مینجمنٹ سے وابستہ ہیں تاہم وفاقی سطح پر بارڈر کے معاملات کو دیکھنے کیلئے کوئی مرکزی ادارہ موجود نہیں۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ پاکستان میں زمینی, ہوائی اور بحری راستوں سے داخل ہونے والے افراد کی تفصیلات ایک جگہ اکٹھا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
اجلاس کو مختلف بارڈر کراسنگ پر نصب نظام اور بارڈر فنسنگ پر ہونے والے کام کی پیش رفت سے بھی آگا ہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ غیرقانونی راستوں کی بندش اور سمگلنگ کی روک تھام سے ملکی معیشت کو ایک سال کے دورانیے میں اربوں روپے کا فائدہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ میں ایڈیشنل سیکرٹری کے سرپرستی میں بارڈر مینجمنٹ سسٹم کیلئے ایک خصوصی ڈویژن بنانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو بروقت انفارمیشن/ ڈیٹا شیئرنگ کی بھی ہدایت دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت آزاد لیکن محفوظ بارڈرز پر یقین رکھتی ہے. انہوں نے ہدایت دی کہ بارڈرز کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ تجارتی سرگرمیوں بلخصوص پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔