ملتان:جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے کوتیارنہیں۔
ملتان کی عوام نے بھی سلیکٹڈ کو مسترد کردیا۔لانگ مارچ ہماری تحریک میں ایک آخری آپشن ہے۔
منگل کوجمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے ملتان جلسہ کی کامیابی پر اظہار خیال کیا اورملاقات میں گرفتار کارکنان اور رہنماؤں کی رہائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مولالانا فضل الرحمن نے کہا کہ اہلیان ملتان کا مقروض رہوں گا،ملتان کی عوام نے بھی سلیکٹڈکو مسترد کردیاہے،پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔
یوسف رضاگیلانی کے بیٹوں نے محاذ پر جا کرخدمات سرانجام دیں،یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں نے قربانی دی، ان کے بیٹے پولیس گردی کا نشانہ بنے،پی ڈی ایم کا یہ نظام آگے بڑھتا رہے گا،اب ہماری نظریں 13 دسمبر کے لاہورجلسے پرہوں گی۔
8دسمبر کو پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس اسلام آباد میں ہوگا،جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے ہو گی،لانگ مارچ ہماری تحریک میں ایک آخری آپشن ہے۔سربراہ اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر عمل کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کوعوام نظرنہیں آتے تو جلسہ کیا نظرآئیگا،حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، پاکستان میں کوئی غیرمتعلقہ ہے تو وہ عمران خان اور ان کی صوبائی حکومتیں ہیں،حکمران عوام سے لاتعلق ہو گئے ہیں۔
ہمارا جی ڈی پی ساڑھے5فیصدتھا وہ 0.4پر چلا گیا ہے،غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی،دوائیوں کی قیمتیں افراط زر بڑھ گیا،ہم حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے کوتیارنہیں،پی ڈی ایم جو بھی فیصلے کرے گی اس کے مطابق چلیں گے۔
سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی درخوست پرپی ڈی ایم نے طے شدہ 6جلسے بڑھا کر 8کردئیے،سانحہ کارساز اور یوم تاسیس کے جلسے پیپلزپارٹی کی درخواست پر کئے گئے،بجلی بند،کھانا بند،پانی بند،دکانیں بند، کیٹرنگ بند کی گئی،کارکنوں کوگرفتارکرکے دستخط کرائے گئے کہ جوجلسے میں جائیگا وہ 10لاکھ تاوان دے گا۔
کارکنوں نے ان نامساعد حالات میں کامیاب جلسہ کیا،پکڑدھکڑ کے باوجود کارکن آئے تووزراکے بیان آئے کہ یہ غلط فیصلہ تھا،ابھی بھی ہمارے لوگ جیلوں میں ہیں، آصف زرداری اور بلاول بھٹو علیل ہیں،کہا جاتا ہے کہ اپنے بچوں کو باہر نہیں نکالتے،میرے بچے اور آصفہ بھٹو جلسے میں شریک ہوئیں،سب کو سمجھ آرہی ہے کہ یہاں دوہرے معیار ہیں۔