اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان چین کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔
دونوں ممالک میں باہمی اعتماد، اور مشترکہ نظریات پر مبنی اسٹریٹجک شراکت داری ہے،یہ بات وزیراعظم عمران خان نے چینی وزیر دفاع اور اسٹیٹ کونسلر سے ملاقات کے دوران کہی۔
ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق چینی سول اور عسکری حکام 3 روزہ دورے پر پاکستان میں ہیں، اس اعلیٰ سطحی وفد کے دورے کا مقصد پاک چین تعلقات کو مزید مستحکم اور وسعت دینا ہے۔
وزیر دفاع نے چینی قیادت کا خصوصی پیغام وزیراعظم کو پہنچایا اور چینی وفد نے پاکستان سے تعلقات کی مضبوطی کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کیا اور کورونا کے دوران باقاعدہ اعلیٰ سطح وفود کے تبادلے کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی اعتماد، اور مشترکہ نظریات پر مبنی اسٹریٹجک شراکت داری ہے، پاکستان نے ہمیشہ ون چائنہ پالیسی پر مضبوطی سے عمل کیا اور بنیادی قومی مفاد کے امور پر چین کی حمایت کی۔
وزیراعظم نے چین کے ترقیاتی ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ترقیاتی ماڈل نے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکال دیا ہے اور پاکستان بھی چین کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔
عمران خان نے پاکستان کے قومی ترقیاتی اہداف کے حصول میں چین کی مستقل حمایت کو سراہا اور کوویڈ-19 سے نمٹنے میں چین کی کامیابی کی بھی تعریف کی۔عمران خان نے چینی حکومت اور عوام کی جانب سے پاکستان کا تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا اور مسئلہ کشمیر پر چین کی اصولی حمایت کو بھی دل کی گہرائیوں سے سراہا۔
وزیراعظم نے بھارتی اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک، پرتشدد اقدامات، آر ایس ایس نظریے سے پیدا ہونے والے سنگین خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے غیر قانونی بے گناہ کشمیریوں کی تمام آزادیاں سلب کر رکھی ہیں۔
انہوں نے ہندوستان کے بالادست عزائم اور توسیع پسندانہ ایجنڈے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا ہندو بالادستی کا منصوبہ خطے میں امن و استحکام کو متاثر کررہا ہے۔