راولپنڈی:سابق وزیراعظم ظفراللہ جمالی انتقال کرگئے‘اہل خانہ نے موت کی خبر کی تصدیق کردی۔
سابق وزیراعظم میر ظفراللہ جمالی دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور رواں ماہ مئی میں انھیں کورونا وائرس بھی ہوا تھا۔
میر ظفراللہ خان جمالی کو اتوار کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سی سی یو میں داخل کیا گیا تھا۔کچھ دن پہلے بھی ان کے انتقال کی جھوٹی خبر پھیلی تھی تاہم ان کے اہل خانہ نے اس وقت ان کے موت کی خبر کی تردید کرتے ہوئے عوام سے ان کیلئے دعا کی اپیل کی تھی۔
سینیٹرثناء جمالی اور ان کے بیٹے عمر جمالی نے سابق وزیراعظم ظفر اللہ جمالی کے انتقال کی تصدیق کردی، ظفراللہ جمالی کوان کے آبائی علاقے ڈیرہ مرادجمالی میں سپردخاک کیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم میرظفر اللہ جمالی یکم جنوری 1944 کو پیدا ہوئے، ان کا تعلق ضلع نصیرآباد کے علاقے روجھان کے سیاسی خاندان سے تھا اور انہوں نے سیاسی سفرکا آغاز 1970 میں کیا جبکہ میرظفراللہ جمالی 23 نومبر 2002 کو13ویں وزیراعظم منتخب ہوئے۔
میرظفراللہ جمالی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرپہلی بار رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے، انہیں جنرل ضیا کے دور میں وزیرمملکت مقررکیا گیا، میرظفراللہ جمالی 2 بار سینٹ کے رکن بھی رہے۔
وہ وزیراعلیٰ، نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان بھی رہے۔ میر ظفراللہ جمالی پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہے۔
سابق وزیراعظم کے انتقال پر صدر‘ وزیراعظم‘ آرمی چیف‘ چاروں صوبوں کے گورنرز اوروزرائے اعلیٰ اورسیاسی وسماجی رہنماؤں نے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور بلند درجات کیلئے دعا کی ہے۔