کرک واقعہ:مندرکی دوبارہ تعمیر کے پیسے ذمہ داروں سے وصول کرنے کا حکم

 سپریم کورٹ نے خیبر پختوخوا حکومت کو کرک میں جلائے گئے مندر کی بحالی کے اخراجات واقعہ کے ذمہ داروں سے وصول کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کرک میں مندر جلائے جانے سے متعلق ازخود نوٹس پر سماعت کی جس سلسلے میں آئی جی کے پی ثناءاللہ عباسی اور چیف سیکرٹری سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس نے چیف سیکریٹری سے مکالمے کے دوران حکم دیا کہ جن لوگوں نے مندر کو جلایا ان سے پیسے ریکور کریں، جب تک ان لوگوں کی جیب سے پیسے نہیں نکلیں گے یہ دوبارہ یہی کام کریں گے۔

عدالت نے متروکا وقف املاک سے ملک بھرکےمندروں اور گوردواروں پررپورٹ بھی طلب کرلی  اور حکم دیا کہ مندروں اور گوردواروں کی زمینوں سے تجاوزات ختم کی جائیں۔

بعد ازاں کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔

چیف سیکرٹری کا اس حوالے کہنا ہے کہ سمادھی پر 100 پولیس اہلکاروں کی نئی نفری تعینات کردی ہے، ہندو سمادھی کو دوبارہ بحال کریں گے، فوری طور پر سمادھی کی بحالی حکومتی اخراجات سے کی جائے گی، بعد میں ذمہ داروں سے بحالی کی رقم وصول کریں گے۔