وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہےکہ ہزارہ برادری آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ آجاؤں گا، لیکن وزیراعظم کی آمد سے تدفین کو مشروط کرنا مناسب نہیں،کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو ایسے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نےکہا کہ ہمارے ملک میں شاید ہزارہ برادری پر سب سے زیادہ ظلم ہوا اور مجھے سب سے زیادہ پتا ہے کہ ان کے ساتھ کیسا ظلم ہوا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اس سازش کا حصہ ہے جس کا گزشتہ مارچ سے میں نے بتایا تھا کہ بھارت، پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مچھ واقعے کے بعد وزیر داخلہ کو کوئٹہ بھیجا، پھر دو وفاقی وزرا کو بھیجا، ہزارہ کمیونٹی کو یہ بتانے کے لیے بھیجا کہ یہ حکومت ان کے ساتھ ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم مظاہرین کے تمام مطالبات مان چکےہیں لیکن ان کا ایک مطالبہ ہے کہ وزیرعظم آئے تو شہدا کو دفنائیں گے، ان کو کہا ہےکہ کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو ایسے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا، اس طرح ہر کوئی بلیک میل کرے گا، خاص طور پر ڈاکوؤں کا ایک ٹولہ ڈھائی سال سے کرپشن کیسز معاف کرنے کے لیے بلیک میل کررہا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ دھرنے کے شرکا اگر آج تدفین کردیں تو آج ہی کوئٹہ آجاؤں گا، لیکن یہ نہیں کرسکتے کہ شرط لگائیں۔