پاکستان میں کورونا کیخلاف چین کی تیار کردہ ویکسین کی طبی آزمائش کا تیسرا مرحلہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، جو کہ ملک کے پانچ طبی مراکز میں تین ماہ قبل ایک ساتھ شروع کیا گیا تھا۔ قومی ادارہ صحت کی ہیڈ آف ویکسین پروڈکشن ڈاکٹر غزالہ پروین کے مطابق اس ٹرائل میں پورے پاکستان میں 18ہزار رضاکاروں کی ضرورت ہے اور اب تک 16ہزار سے زائد لوگ بھرتی ہوچکے ہیں۔
قومی ادارہ صحت کی ڈاکٹرعمیرہ نصیر نے کہاطبی آزمائش پاکستانی آب و ہوا میں پاکستانی لوگوں پر کی جار رہی ہے، ریکومبیننٹ ناول کورونا وائرس ویکسین (ایڈینو وائرس ٹائپ 5 ویکٹر) نامی یہ ویکسین کین سائنو بائیو اور بیجنگ کے انسٹیٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی چائنہ نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔
سرکاری حکام کے مطابق ویکسین لگوانے والے تمام رضاکاروں کی طرف سے کوئی سنگین ضمنی اثر کی شکایت نہیں کی گئی جس کے بعد اس ویکسین کو پاکستانی عوام کیلیے محفوظ اور پراثر کہا جا سکتا ہے
دوسری جانب چینی ساختہ کوروناویکسین کی پاکستان لانے کی تیاریاں حتمی مراحل میں ہیں، اور فوری اور ابتدائی طور پرپاکستان سائینوفارم سے کورونا ویکسین کی 12 لاکھ خوراکیں خریدے گا ۔
ذرائع کے مطابق چینی ادویہ ساز گروپ سائینوفارم نے کورونا ویکسین پاکستان لانے کی اجازت مانگ لی اور کورونا ویکسین رجسٹریشن کیلئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو درخواست دیدیجبکہ ڈریپ رجسٹریشن بورڈ کا منظوری کیلئے اجلاس آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔