بجلی کے ملک گیر بریک ڈاؤن کی وجوہات جاننے کیلیے کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ وزارت توانائی کو پیش کردی جس میں گدو پاورپلانٹ کی پوری شفٹ غفلت کی مرتکب قرار پائی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق سی ای او گدو پاور حماد عامر ہاشمی نے انکوائری کمیٹی بنائی جس نے مختلف لوگوں کے انٹرویو کیے۔ اس دوران اولڈ گدو پاورپلانٹ کی پوری شفٹ غفلت کی مرتکب قرار پائی گئی۔ بریک ڈاؤن گدو پاور پلانٹ کے اولڈ یونٹ میں عملے کی طرف سے غلط آپریشن کے باعث ہوا۔
600 میگا واٹ کے گدو پاور پلانٹ کے اولڈ یونٹ سے بلوچستان کو بجلی سپلائی کی جاتی ہے۔ غلط سوئچنگ سے ٹرانسمیشن لائن میں خرابی پیدا ہوئی اور این ٹی ڈی سی کا ٹرانسمیشن سسٹم ٹرپ کر گیا۔
سینٹرل پاورجنریشن کمپنی گدو پاورپلانٹ کے سی ای او حماد عامر ہاشمی نے میڈیا کوبتایا ہے کہ انکوائری کمیٹی دو روز میں اپنی رپورٹ مکمل کرے گی۔
دوسری جانب ملکی میڈیا میں جاری ہونے والی خبروں کے مطابق جہاں یہ بظاہر سچ ہے کہ گڈو پاور اسٹیشن میں ہفتے کی رات کو ایک انسانی غلطی نے بجلی کی بندش کو جنم دیا اور اس کے اثرات ملک بھر کے بیشتر حصوں میں محسوس کیے گئے وہیں اس کی بنیادی وجہ ناقص انتظامات اور اس کے نتیجے میں قومی گرڈ میں حفاظتی نظام کی ناکامی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سینئر عہدیداروں نے اعتراف کیا ہے کہ ہفتے کی رات کے واقعے نے حکومت کی جانب سے بد انتظامی کو بے نقاب کرنے میں مدد فراہم کی ہے جو بجلی کے پورے شعبے کو ایڈہاک بنیادوں پر چلارہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق سنٹرل پاور جنریشن کمپنی-گڈو، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈیسپچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور نیشنل پاور کنٹرول سینٹر (این پی سی سی) سے وابستہ تینوں اہم کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران سالوں سے ایڈہاک یا ایکٹنگ چارج کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سنٹرل پاور جنریشن کمپنی (سی پی جی سی) گڈو پاور اسٹیشن چلاتی ہے جہاں ابتدائی تکنیکی خرابی کی اطلاع ملی تھی۔