کراچی:پی ایس ایل کو بکیز کی بْری نظروں سے بچانے کا پلان تیارکر لیا گیا جب کہ ہر ٹیم کے ساتھ ایک اینٹیگرٹی آفیسر سائے کی طرح موجود ہے۔
پی ایس ایل5 شروع ہونے سے قبل ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے عمراکمل کو مشکوک افراد سے روابط کے الزام پر معطل کر دیا گیا تھا، جرم ثابت ہونے پر وہ تین سالہ پابندی کی زد میں آئے، اپیل پر دورانیہ 18ماہ کر دیا گیا، اس پر انھوں نے عالمی ثالثی عدالت سے مزید کمی اور پی سی بی نے اضافے کیلئے رابطہ کیا، فیصلہ محفوظ کرنے کے بعد ابھی نہیں سنایاگیا ہے۔
بورڈ کی کوشش ہے کہ اب ایسا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے،اس لیے سخت اقدامات کر لیے گئے۔
ڈائریکٹر سیکیورٹی اینڈ اینٹی کرپشن لیفٹیننٹ کرنل (ر) آصف محمود نے نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ آفیشلز کو تو بریفنگ دی جا چکی، اب کھلاڑیوں کو بھی اینٹی کرپشن کا سبق یاد دلایا جائے گا۔
انھیں آئی سی سی کی جانب سے ارسال کردہ مشکوک افرادکی تصاویر وغیرہ دکھائی جائیں گی،ہم اپنے ریڈار میں موجود لوگوں کے بارے میں بھی بتائیں گے کہ ان سے بچ کر رہنا ہے، اس کے باوجود اگر کوئی مشکوک رابطہ ہو تو فوراً ہمیں بتائیں،ہر ٹیم کے ساتھ ہوٹل فلور میں ایک، ایک اینٹیگریٹی آفیسر موجود ہے۔
زوم میٹنگز بھی تواتر سے ہو رہی ہیں،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہمارا رابطہ ہے، ضرورت پڑنے پر ان سے بھی مدد لی جا سکے گی۔
انھوں نے کہا کہ چونکہ پی ایس ایل پاکستان کا ڈومیسٹک ایونٹ ہے اس لیے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی، پہلے بطور مبصر انھیں بلاتے تھے، اب کوویڈ کی وجہ سے شاید ایسا ممکن نہیں ہو سکے گا۔