چینی مٹی کا بیکار پیالہ: ایک نے کباڑئیے کو دیا،دوسرے کو ملی اس کی کروڑوں قیمت

نیویارک میں چینی مٹی کا ایک معمولی پیالہ تقریباً 7 لاکھ 22 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا ہے۔ اسے پچھلے سال امریکی ریاست کنکٹیکٹ کے ایک نامعلوم شخص نے کسی گھر سے فروخت ہونے والے کباڑ سے صرف 35 ڈالر میں خریدا تھا۔

چینی مٹی کے اس سفید پیالے پر نیلگوں رنگت کے منفرد نقش و نگار دیکھ کر اس نے پیالے کی تصویریں نیویارک کے مشہور نیلام گھر ’’سودبیز‘‘ کو بھیج دیں تاکہ اس کی اصلیت اور اصل قیمت کے بارے میں معلوم ہوسکے۔

نیلام گھر کے ماہرین نے ان تصویروں کا معائنہ کرکے انکشاف کیا کہ یہ پیالہ تقریباً 600 سال پرانا ہے جو پندرہویں صدی عیسوی میں چین کے ’’منگ شاہی خاندان‘‘ کے ’’یونگل بادشاہ‘‘ کے زمانے سے تعلق رکھتا ہے۔

یونگل بادشاہ کا اصل نام ’’شوئی دی‘‘ تھا اور وہ 1402 سے 1424 تک چین کا حکمران رہا تھا۔

چینی مٹی (پورسلین) کے یہ مخصوص پیالے اسی زمانے میں پہلی بار متعارف کروائے گئے تھے۔

ان سفید پیالوں پر پختہ نیلے رنگ سے کنول کے پھول بہت باریکی سے بنائے گئے تھے جبکہ یونگل بادشاہ کے دور کی نمائندگی کرنے والی کچھ مخصوص علامات بھی نقوش و نگار کا حصہ بنا دی گئی تھیں۔

کنکٹیکٹ سے ملنے والے اس ننھے سے پیالے میں بھی وہ تمام نشانیاں ہیں جو اسے یونگل بادشاہ کے زمانے کا ثابت کرتی ہیں۔

سودبیز نیلام گھر کی تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اس وقت دنیا میں ایسے صرف پانچ مزید پیالے موجود ہیں جن میں سے دو تائیوان کے عجائب گھر میں رکھا ہے، دو پیالے لندن کے الگ الگ عجائب گھروں میں ہیں جبکہ ایک پیالہ تہران میں ایران کے قومی عجائب گھر میں رکھا ہوا ہے۔

ابتدائی اندازے کے مطابق، امریکا سے ملنے والا یہ چھٹا پیالہ تین لاکھ سے پانچ لاکھ ڈالر میں نیلام ہوجانا چاہیے تھا، تاہم گزشتہ ہفتے ہونے والی نیلامی میں ایک نامعلوم شخص نے اسے 7 لاکھ 22 ہزار ڈالر میں خرید لیا۔