مقبوضہ بیت المقدس:اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر کیے گئے فضائی حملے میں حماس کے ایک کمانڈر اور 3 بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ کے شمال مغربی علاقے بیت حانون میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
عرب میڈیا نے فلسطینی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ متعدد گولے چلتی گاڑی اور موٹر سائیکلوں پر گرے اور سڑک پر لاشوں کے ڈھیر لگ گئے۔
سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں جائے وقوع پر رقت آمیز مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق گولہ باری کے نتیجے میں تین بچوں سمیت 20 افراد شہید ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کانریکس نے بتایا کہ مسجد الاقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی کے بدلے حماس نے اسرائیل کی جانب راکٹ داغے جس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے غزہ میں فضائی حملہ کیا۔
ترجمان کے مطابق اس حملے میں حماس کا ایک سینیئر کمانڈر بھی مارا گیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ’ ہم نے شروع کردیا ہے، میں دہراتا ہوں کہ ہم نے غزہ میں عسکری اہداف کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے‘۔
غزہ میں موجود ذرائع نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو تصدیق کی کہ حملے میں حماس کا ایک کمانڈر شہید ہوا ہے ۔
عرب میڈیا کے مطابق شہید کمانڈرکی شناخت محمد عبداللہ فياض کے نام سے ہوئی ہے۔
اس سے قبل یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے غزہ کی سرحد سے مقبوضہ بیت المقدس کی جانب راکٹ فائر کیے ہیں جس کے بعد اسرائیل میں سائرن بجنے لگے اور پارلیمنٹ کو خالی کرالیا گیا تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
حماس نے اسرائیل کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مسجد الاقصیٰ اور دیگر اہم مذہمی مقامات سے اسرائیلی فوج کو ہٹالے۔