دادی کے شوق کا کوئی مول نہیں

برلن: کہتے ہیں کہ شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا اور ایسا ہی کچھ جرمنی سے تعلق رکھنے والی 55 سالہ دادی نے کیا جنہوں نے اپنی عمر بھرکی جمع پونجی ٹیٹو بنوانے پر خرچ کردی۔

برطانوی اخبار دی مرر کے مطابق جرمنی سے تعلق رکھنے والی سابق ٹیکسی ڈرائیور کرسٹین ٹرائسٹین نے اپنے پورے جسم پر ٹیٹو بنونے کے لیے  25 ہزار پاؤنڈ خرچ کردیے جو ان کی ساری عمرکی بچت تھی۔

 کرسٹین نے پانچ سال قبل اپنے جسم پر پہلا ٹیٹو بنوایا تھا اور اب تک میں وہ گردن سے لے کر ایڑھی تک اپنے نوے فیصد جسم کو پھول اورتتلیوں کے رنگ برنگے ٹیٹوز سے مزین کرچکی ہیں۔

اس بارے میں سابق ٹیکسی ڈرائیور اور ماڈل کرسٹین کا کہنا ہے کہ ماضی میں انہیں جسم کو رنگنے سے نفرت تھی تاہم اب ٹیٹو بنوا کر مجھے توانائی ملتی ہے۔ میں نے خوش رنگ سیاہی کا پہلا ٹیٹو بازو پر بنوایا تھا اور پھر اس کے بعد میں خود کو نہیں روک سکی اور اب میرا پورا جسم خوش رنگ پھولوں اور تتلیوں کی تھیم سے بھرا ہوا ہے۔

 کرسٹین کا کہنا ہے کہ ہمیں زندگی ایک بار ہی ملتی ہے اور میں اس کے لیے کچھ نیا کرنا چاہتی تھی، اپنے اس شوق کی تکمیل میں زندگی بھر کی بچت لگا دی ہے جو کہ تقریبا 30 سے 35 ہزار یورو بنتی ہے اور اب میں جب بھی آئینہ دیکھتی ہوں تو شیشے میں مجھے مرغزار نظر آتا ہے، جہاں رنگ ہیں، پھول ہیں۔

کرسٹین باقاعدگی سے اپنی انسٹا گرام پروفائل پر تصاویر بھی پوسٹ کرتی ہیں۔