ٹوکیو: جاپان کی پولیس نے ایک مشکوک شخص کے گھر پر چھاپہ مار کر وہاں سے خواتین کے 139 جوڑی استعمال شدہ جوتے برآمد کرکے اسے گرفتار کرلیا۔ یہی شخص آج سے سات سال پہلے بھی سیکڑوں کی تعداد میں عورتوں کے جوتے اور سینڈلیں چوری کرنے کے جرم میں گرفتار کیا جاچکا تھا۔
خبروں کے مطابق، جاپانی شہر موراکامی میں پولیس نے سُونیہیتو ایسوبے نامی ایک 47 سالہ شخص کے گھر سے خواتین کے 139 استعمال شدہ جوتے اور سینڈل برآمد کرلیے ہیں۔
ایسوبے 2014 میں بھی اسی جرم کےلیے گرفتار کیا گیا تھا۔ تب اس کے گھر سے استعمال شدہ زنانہ جوتوں اور سینڈلوں کے 244 جوڑے برآمد ہوئے تھے جن میں سے زیادہ تر اس نے مختلف اسپتالوں اور طبّی مراکز سے چوری کیے تھے۔
ایسوبے ایک عام دفتری ملازم ہے جو غالباً کسی ذہنی بیماری یا نفسیاتی گرہ کی وجہ سے عورتوں کے استعمال شدہ جوتے اور سینڈلیں چرانے کا عادی ہے۔
پہلی بار گرفتاری پر اعترافِ جرم کرتے ہوئے اس نے پولیس کو بتایا تھا کہ خواتین کی استعمال شدہ چپلوں، سینڈلوں اور جوتوں کی مخصوص خوشبو اسے بچپن ہی سے بہت اچھی لگتی ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایسوبے نے ڈیوٹی پر نرسوں کے استعمال میں رہنے والے مخصوص جوتے (نرس سینڈلز) زیادہ تعداد میں چوری کیے ہیں۔ البتہ ان میں خاصی تعداد ایڑی والی سینڈلوں اور گھروں میں عام پہنی جانے والی زنانہ چپلوں کی بھی ہے۔
حالیہ گرفتاری کے بعد ایسوبے نے پولیس کو بتایا کہ ان 139 جوڑوں میں سے نصف چوری شدہ ہیں جبکہ باقی جوتے اس نے پرانے جوتے بیچنے والے ایک آن لائن اسٹور سے خریدے ہیں۔
لیکن خواتین کے استعمال شدہ جوتے اور سینڈلیں چوری کرنے کے بعد ایسوبے کیا کرتا ہے؟
پولیس کو دونوں مرتبہ چوری شدہ جوتے اس کے گھر میں نہایت سلیقے سے ایک علیحدہ کمرے میں رکھے ہوئے ملے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ خواتین کے جوتے فروخت کرنے کی نیت سے نہیں خریدتا بلکہ انہیں پوری توجہ سے سنبھال کر رکھتا ہے۔
ایسوبے نے پولیس کو بتایا کہ استعمال شدہ زنانہ جوتوں، چپلوں اور سینڈلوں سے اٹھنے والی ’’خوشبو‘‘ اسے اتنی پسند ہے کہ جب بھی موقع ملتا ہے، وہ اس کمرے میں جاکر ان چپلوں کو اٹھا کر سونگھتا ہے اور اپنا دل بہلاتا ہے۔