افواج پاکستان کیلئے 15فیصد سپیشل الاؤنس کی منظوری

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے افواج پاکستان کے لئے 15 فیصد اسپیشل الاؤنس کی منظوری دے دی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 22 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی درخواست پر سندھ حکومت کی جانب سے ان پر بنائے گئے کیسز کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی منظوری بھی دی۔

کابینہ کو اہم شخصیات کی سیکیورٹی اور ان کے زیر استعمال پروٹوکول کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

 وزیرِ اعظم نے آئندہ کابینہ اجلاس میں سیکیورٹی اور پروٹوکول کو ریشنلائز کرنے کے حوالے سے جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔

کابینہ کو نوشہرہ میں ریلوے کی اراضی پر کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کے معاملے پر بھی بریفنگ دی گئی۔

  کابینہ نے نوشہرہ ریلوے اراضی کا نیشنل اسیٹ منیجمنٹ کمپنی کے ذریعے بہتر انتظام یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

کابینہ کو اسلام آباد کے سیکٹر ای ایٹ اور ای نائن میں تجاوزات ہٹانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

 وزیراعظم نے چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ قانون کا یکساں اطلاق یقینی بنایا جائے، گرین ایریاز پر تجاوزات کے حوالے سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

وفاقی کابینہ نے 49ادویات کی ریٹیل پرائس مقرر کرنے، محمد امجد خان کو سی ای او اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کارپوریشن تعینات کرنے، شاہ جہاں مرزا کو متبادل توانائی بورڈ کے سی ای او کا اضافی چارج دینے، جاوید احمد صدیقی کو پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی کا چیف ایگزیکیٹو آفیسر تعینات کرنے، وزارتِ منصوبہ بندی اور خصوصی اقدامات کی ذمہ داریوں کے حوالے سے رولز آف بزنس میں ضروری ترمیم کی تجویز، جبکہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے شعبے میں تعاون کے معاہدے کے مسودے کی بھی منظوری دے دی۔

وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے فیصلوں پر بریفنگ میں بتایا کہ سول ملازمین کو الاؤنس ملے، لیکن گزشتہ 2 سال سے فوج کی تنخواہ میں اضافہ نہیں ہوا ، اس لیے فوج کو 15 فیصد اسپیشل الاؤنس دیا جارہا ہے۔ رینجرز اور ایف سی ملازمین کو بھی وزیراعظم کے حکم پر الاؤنس دیا جائیگا۔