بلاول بھٹو نے عام انتخابات کا عندیہ دیدیا 

کراچی: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عندیہ دیاہے کہ کسی بھی وقت عام انتخابات ہو سکتے ہیں، ہماری پوری تیاری ہے، عوام نے تبدیلی کو پہچان لیا ہے، کراچی سے کشمیر عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

 کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو شکست دیں گے،کچھ عرصے کے بعد واشنگٹن کا دورہ کروں گا پھر ان کی چیخیں دیکھیں گے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی کے لئے کچھ کرنے کو تیار نہیں، وفاقی حکومت کراچی سمیت سندھ کو پورے وسائل نہیں دے رہی۔

 وفاقی حکومت کی سازشوں کے باوجود پیپلز پارٹی عوام کی خدمت کررہی ہے، پیپلز پارٹی پورے صوبے میں کم وسائل کے باوجود کام کررہی ہے۔

 وفاقی حکومت نے کراچی کے لیے 11سوارب روپے کااعلان کیا، حکومتی اعلان کو ایک سال گزرنے کے باوجود کراچی کے لیے ایک روپیہ نہیں ملا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آئینی نہیں، یہ غیرمستحکم ہے، عام انتخابات کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں، ہماری پوری تیاری ہے، تبدیلی کا اصل چہرہ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری ہے، عوام نے تبدیلی کو پہچان لیا ہے۔

 کراچی سے کشمیر عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں، وہ اپنے مسائل کا حل پیپلزپارٹی میں سمجھتے ہیں، پیپلز پارٹی میں نچلی سطح سے لے کر اوپر تک شمولیت کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو شکست دیں گے۔ کچھ عرصے کے بعد واشنگٹن کا دورہ کروں گا پھر ان کی چیخیں دیکھیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی عزت کرتے ہیں، پیپلز پارٹی نہ تو ماضی میں کسی کے اشاروں پر چلی اور نا مستقبل چلے گی، پیپلز پارٹی صرف عوام کے اشاروں پر چلتی ہے، ہم سمجھتے ہیں نئے الیکشن مسائل کا حل ہے، جمہوری انداز سے سیاست کی جائے تو نقصان نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی جب تک پی ڈی ایم کا حصہ تھی اپوزیشن جیت رہی تھی، ہم نے ضمنی الیکشن میں حصہ لے کر حکومت کو شکست دی ہے۔ اگر اپوزیشن سنجیدہ ہے تو عثمان بزدار اور عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ افسوس ہے کہ وزیراعظم دہشت گردوں کے ساتھ نرم رویہ رکھتے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہی دہشت گردی ختم کی جا سکتی ہے، حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کی لیے اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے اور دہشت گردوں کے ساتھ نرم رویہ ختم کرے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عبدالقادر بلوچ اور ثنا اللہ زہری کی مسلم لیگ(ن) میں توہین کی گئی اور دونوں کو مسلم لیگ (ن) نے اپنے جلسے میں نہیں بلایا۔ لاہور کے ترجمانوں کو کوئٹہ کی سیاست کا علم نہیں ہے۔