بلوچستان میں ساحل کے قریب نیا جزیرہ ابھر آیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق کُنڈ ملیربلوچستان کے ساحل کے قریب سمندرکی تہہ سے اچانک ابھرنے والا جزیرہ بڑے رقبے پرمحیط ہے۔  

ماہرین کے مطابق سمندرمیں یہ جزیرے گہرے پانیوں میں جغرافیائی ردوبدل کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں۔ اکثروبیشتریہ جزیرے ابھرنے کے کچھ عرصے بعد دوبارہ غائب ہوجاتے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق  کُنڈ ملیر کے قریب 2010 میں گہرے پانیوں سے نمودار ہونے والا پہاڑ نما جزیرہ دوماہ بعد دوبارہ پانی میں غائب ہوگیا تھا جب کہ کُنڈ ملیرکے پانیوں میں ایک اور جزیرے کا مشاہدہ 2000 میں بھی کیا جاچکا ہے۔ جبکہ کُنڈ ملیر کے قریب 29 نومبر 1945 کو سونامی (سمندری زلزلہ) بھی ریکارڈ ہوچکا ہے ۔

واضح رہے کہ کُنڈ ملیرکا ساحلی مقام کراچی سے 41 کلومیٹرکے فاصلے پرواقع ہے۔ کنڈ ملیر بلوچ ماہی گیروں کی ایک چھوٹی سی بستی ہے جو ایک پہاڑی پر آباد ہے ۔ سفید ریت پر نیلا پانی اور موجیں مارتا سمندر اس بستی کے نیچے موجود ہے۔ کنڈ ملیر کو بلوچستان کا جادوئی ساحل بھی کہا جاتا ہے۔