چترال: خیبر پختونخوا کے علاقے چترال میں 3 ہزار سال پرانی قبریں دریافت ہوئی ہیں۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر عبدالحمید کے مطابق چترال کے 3 ہزار سال پرانی قبریں چترال کے گاؤں سینگور سے برآمد ہوئی ہیں جو ارین دور کی ہیں اور ان قبروں کی تعداد 13 ہے۔
قبروں سے مٹی کے برتن اور نوادرات بھی برآمد ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قبروں میں ہزاروں سال پرانی ہڈیاں موجود ہیں اور جن کے نمونے ڈی این اے کے لیے امریکہ بھیجے جائیں گے۔
عبدالحمید نے کہا کہ ڈی این اے کی مدد سے آرین قوم اور چترال کی تاریخ کا پتہ لگایا جا سکے گا۔ اس پراجیکٹ میں غیرملکی ماہرین بھی شامل ہیں۔