شاہین بمقابلہ کینگروز؛دوسرا سیمی فائنل آج ہوگا

 ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے دوسرے سیمی فائنل میں آج پاکستان کا مقابلہ آسٹریلیا سے ہوگا۔

پاکستان ٹیم کو ہمیشہ سے ناقابل بھروسہ کہا جاتا ہے جو کسی دن مضبوط حریفکو بھی ہرا دے تو کبھی آسان سائیڈ سے بھی ہار جائے،کارکردگی میں تسلسل شاز ونادر ہی نظر آیا، البتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں گرین شرٹس نے مسلسل 5 فتوحات کے ساتھ سیمی فائنل میں جگہ بنا کر تمام اندازوں کو غلط ثابت کر دیا۔

گزشتہ روز ورچوئل میڈیا کانفرنس میں بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن نے کہاکہ پاکستان ٹیم فتوحات کی راہ پر گامزن اور کھلاڑیوں میں انرجی نظر آرہی ہے، گرین شرٹس کسی بھی حریف کے خلاف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پہلے میچ میں بھارت کے خلاف اعتماد سے کھیلنے سے بہترین آغاز ہوا،اسی کا تسلسل سیمی فائنل میں بھی برقرار رکھنا ہوگا،سینئرز اور نوجوان کرکٹرز کا بہترین امتزاج قابل فخر کارکردگی پیش کررہا ہے،ہم فتح کیلیے پْرامید ہیں۔

دوسری جانب آسٹریلیا کو ٹاپ آرڈر میں ان فارم ڈیوڈ وارنر کے ساتھ کپتان ایرون فنچ کی خدمات حاصل ہیں،مچل مارش کا بیٹ بھی رنز اگل رہا ہے،اسٹیون اسمتھ تجربہ کار ہیں، گلین میکسویل، مارک اسٹوئنس بیٹ کے ساتھ گیند سے بھی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں،ایڈم زمپا کی گھومتی گیندوں کوکھیلنا آسان نہیں ہوگا،پیس بیٹری میں مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ شامل ہیں،دبئی کی پچ سپورٹنگ ہے جبکہ اوس کا خدشہ بھی موجود ہوگا،ٹاس جیتنے والی ٹیم پہلے بولنگ کو ترجیح دے گی۔

کپتان ایرون فنچ نے ورچوئل میڈیا کانفرنس میں کہاکہ گرین شرٹس نے ابھی تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یو اے ای کی کنڈیشنز میں ابتدائی، درمیانی یا آخری تمام اوورز میں ایک جیسا سخت چیلنج درپیش ہوتا ہے، بولنگ ہویا بیٹنگ پاکستان نے ابھی تک پاور پلے میں بہترین حکمت عملی کا مظاہرہ کیا ہے، شاہین شاہ آفریدی اچھی فارم میں ہیں، ابتدائی اوورز چیلنج ہوں گے، عماد وسیم نے پاورپلے اور درمیانی اوورز میں شاداب خان نے بھی عمدہ بولنگ کی۔

انھوں نے کہا کہ ڈیوڈ وارنر کی فارم میں واپسی خوش آئند ہے، میں ایڈم زمپا کی کارکردگی پر بھی خوش ہوں،میکسویل اچھا ساتھ دے رہے ہیں، ورلڈ کلاس پیسرز مچل اسٹارک، پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ نے نئی گیند کا بہترین استعمال کیا۔

فنچ نے کہا کہ ہم پہلے بیٹنگ کریں یا بعد میں میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سابقہ فتوحات ماضی بن چکیں، اب نئی ٹیمیں اور نیا چیلنج ہے۔