ہمارے وزیراعظم کا قول ہے کہ سیاحت ایسا شعبہ ہے کہ جس سے کئی یورپین ملک کروڑوں ڈالر سالانہ کماتے ہیں۔ جہاں تک ہمارے ملک کا تعلق ہے تو یہاں ایسے بہت سے مقامات ہیں کہ جو سیاحوں کی دلچسپی کیلئے اپنے اندر بہت کچھ سامان رکھتے ہیں۔ یہاں کے پہاڑی مقامات تو دیکھنے والی شے ہیں۔ مری ہو یا گلیات‘ یہاں ایسے ایسے مناظر ہیں کہ انسان دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے۔ گو جتنا کچھ ہونا چاہئے تھا ان مقامات پراتنی آسائشیں مہیا نہیں کی جا سکیں ہیں تاہم اس وقت حکومت کی توجہ اسی نکتے پر مرکوز ہے اس لئے تیزی کیس ساتھ سہولیات کی فراہمی جاری ہے کیونکہ حکومت جانتی ہے کہ ن علاقوں کو ترقی دے کر اورسیاحوں کیلئے اوربھی دلکش بنا کر قیمتی زر مبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ گلیات کو اگر دیکھیں تو یہ علاقے سیاحوں کیلئے بہت کچھ دیدنی نظارے اپنے اندر رکھتے ہیں، اس لئے تو ہماری کے پی کے کی حکومت اس طرف متوجہ ہے۔ دھمتوڑ سے لے کر مری تک کی سڑک کی دونوں جانب سیاحوں کی دلچسپی کے سینکڑوں مقامات ہیں جن کو ترقی دی جار ہی ہے اور انہیں سیاحوں کیلئے سہولیات سے آراستہ کیا جارہا ہے۔ یہ سارا علاقہ اپنے اند ر قدرت کے حسین نظارے رکھتا ہے مگر یہ سارا کچھ ہم صرف گاڑی میں سوار جا تے ہوئے ہی دیکھ پاتے ہیں اگر ان علاقوں کا ترقی دی جائے اور ان قابل دید جگہوں کیلئے سہولیات کی جا نب جو توجہ دی جارہی ہے وہ وقت دور نہیں ہمارے لوگ یورپ سوٹزر لینڈ کوبھول جائیں۔ اس علاقے کی فضا اور اس علاقے کے قدرتی مناظر سیاحوں کیلئے اپنے اند ربے حد کشش رکھتے ہیں ایک سہولیات کی کمی تھی جو اب دور کی جارہی ہے۔ صرف نتھیا گلی اور مری ہی نہیں اوربھی مقاما ت اس راستے میں ایسے پڑتے ہیں کہ جو سیاحوں کی نظروں کو ٹھنڈک بخشتے ہیں۔تاہم سہولیات کا یہ سلسلہ دیگر ایسے دور افتادہ علاقوں تک پھیلانے کی ضرورت ہے جہاں ان سہولیات کی کمی ہے اور خوبصورتی میں وہ بے مثال ہیں۔پہلے مرحلے میں یہاں تک جانے والی سڑکوں کی حالات بہتربنانے پر توجہ دینا ضروری ہے۔خیبر پختون خوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سے ہر ایک ضلع سیاحت کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے اگر یہاں پر حکومت کی جانب سے کچھ سہولتیں مہیا ہو جائیں تو یہ حسین علاقے پورے پاکستان کی عوام کیلئے سیر کی بہترین جگہ بن سکتے ہیں۔، صرف مری ہی کیوں یہاں مری کے علاوہ بھی بے شمار ایسی جگہیں ہیں کہ جہاں اگر حکومت کی جانب سے تھوڑی بہت ہی سہولیات ہوں تو بے شمار سیاح اس علاقے کو دیکھنے امڈ آئیں۔ خاص کر صوبہ خیبرپختونخوا کے زیادہ تر علاقے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن سکتے ہیں کیونکہ یہاں وہ سب کچھ ہے جو سیاحوں کو اپنی طرف کھینچے۔