رشکئی اقتصادی زون سے تین سا ل میں برآمدات شروع ہونیکا امکان

اسلام آباد:رشکئی اقتصادی زون سے آئندہ تین سال میں برآمدات شروع ہونے کا امکان ہے،3ارب ڈالر آمدن اور2لاکھ نوکریاں ملنے کی توقع ہے۔اکنامک زون کوبجلی گیس فراہم کر دی گئی۔

 ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق رشکئی اقتصادی زون چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت تیزی سے ترقی کرنے والے زونزمیں سے ایک ہے جو دو یا تین سالوں میں برآمدات شروع کر دے گا اور تقریباً 2سے 3ارب ڈالر کے معاشی فوائدپیدا کرے گا۔

 خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر حسن داد بٹ کے مطابق رشکئی زون دو سے تین سالوں میں کافی صنعتی سیٹ اپ فراہم کر دے گا۔

 رشکئی زون میں بجلی پہلے ہی فراہم کی جا چکی ہے جبکہ گیس کی فراہمی کے لیے انفراسٹرکچر بھی مکمل ہو چکا ہے۔ اس میں ترقیاتی کام اور چین کی سنچری سٹیل اگلے دو ماہ میں کام شروع کر دے گی۔

 پاکستان آکسیجن لمیٹڈ چینی جوائنٹ وینچر کے ساتھ پہلے ہی اس میں داخل ہو چکا ہے۔ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے پر کام جاری ہے۔ یہ ماحول دوست صنعتوں کے لیے ایک اچھا مستقبل کا صنعتی پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔

ڈاکٹر حسن نے کہا کہ پاکستان کے پاس صنعتی شعبے میں چینی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے واضح مواقع موجود ہیں۔

 چین کی سنچری اسٹیل رشکئی میں پہلے مرحلے میں اسٹیل پلانٹ کے قیام کے لیے 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکی ہے۔


 رشکئی زون خیبر پختونخوا کے لیے گیم چینجر منصوبہ ہے، اور اس سے ملک کے لیے بہت زیادہ اقتصادی فوائد پیدا ہوں گے۔

 انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری پر انحصار کرتے ہوئے رشکئی زون سے مقامی لوگوں کے لیے تقریباً 40,000 سے 200,000 روزگار کے مواقع پیدا ہونے کا امکان ہے۔

 ہم ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لیے برآمدات پر مبنی صنعت کو فروغ دے رہے ہیں۔ مقامی صنعتوں کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا کیونکہ چین کی بڑی کمپنیاں اس زون میں سرمایہ کاری کریں گی اور مقامی صنعتوں کو ان کے ساتھ براہ راست روابط کا موقع ملے گا۔