پی ٹی آئی حکومت میں بیرونی سرکاری قرضوں میں 31 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا: رپورٹس

رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت نے مجموعی طور پر 57 ارب ڈالر کے قرضے لیے۔ 57 ارب ڈالر میں سے سابق حکومت نے 26 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کیں اور بیرونی سرکاری قرضوں میں 31 ارب ڈالر کا اضافہ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت نے اپنے آخری 9ماہ کے دوران مجموعی طور پر 15 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے حاصل کیے۔ جس کے بعد اس کے پورے دور میں حاصل کردہ قرضوں کا حجم57 ارب ڈالر ہوگیا۔ وزارت اقتصادی امور نے گذشتہ روز ( جمعرات ) رواں مالی سال کے جولائی تا مارچ کے عرصے سے متعلق اعدادوشمار جاری کیے ہیں۔

وزارت اقتصادی امور اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق سابق حکومت نے اپنے آخری 9ماہ کے دوران مجموعی طور پر 15 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے حاصل کیے۔ 13.5 ارب ڈالر غیرملکی قرض دہندگان اور تقریباً 1.4 ارب ڈالر اوورسیز پاکستانیوں سے لیے گئے۔ وزارت اقتصادی امور کے مطابق مالی سال 2021-22ء میں جولائی تا مارچ 12.6 ارب ڈالر کے قرضے لیے گئے۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق 1.4 ارب ڈالر مہنگے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے عوض آئے۔ 90 فیصد غیرملکی قرضے بجٹ خسارہ پورا کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے حاصل کیے گئے۔ عمران خان کی حکومت نے 43ماہ کی مدت میں مجموعی طور پر 57 ارب ڈالر کے قرضے لیے۔ 57 ارب ڈالر میں سے سابق حکومت نے 26 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کیں اور بیرونی سرکاری قرضوں میں 31 ارب ڈالر کا اضافہ کیا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ نے کہا ہےکہ تحریک انصاف والے 5575 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کرگئے ہیں، ن لیگ کے دور میں بجٹ خسارہ 1600 ارب روپے تھا، عمران خان نے 4 سال میں 20 ہزار ارب سے زائد قرض لیا، مسلم لیگ ن 2 ہزار ارب روپے قرض لیا کرتی تھی،عمران خان ساڑھے 4 ہزار ارب روپے سالانہ قرض لے رہے تھے۔